وقت آگیا ہے پاک-چین دوستی مزید مستحکم کی جائے، انوار الحق کاکڑ

🗓️

اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی کو مزید آگے بڑھایا جائے۔میڈیا رپورٹس  کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہم کہتے ہیں کہ اچھا پڑوسی ایک خزانہ ہے، اس معاملے میں ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ چین ہمارے اچھے بھائی، اچھے پڑوسی، اچھے ساتھی اور ایک اچھے دوست کے طور پر ہے۔

دورہ چین میں سنکیانگ یونیورسٹی اورومچی میں طلبہ سے بات کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی اس دوستی کو مزید آگے بڑھانے کا وقت آگیا ہے، امن، خوشحالی اور جیت کی ترقی کے لیے مل کر ایک نیا راستہ طے کرتے ہیں۔

ایک روز قبل دونوں ممالک نے اپنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کا کے عزم کا اعادہ کیا تھا، انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد بیجنگ سے اسٹریٹیجک شراکت داری کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دے گا۔

تیسری بیلٹ اور روڈ فورم کے موقع پر گریٹ ہال میں پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات کے دوران اس عہد کی تجدید کی گئی۔

نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وقت کے اتار چڑھاؤ ہماری مشکل وقتوں کی دوستی پر اثر انداز نہیں ہوسکے، پاکستان میں امن، خوشحالی ، خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے پاک-چین دوستی کے حوالے سے سیاسی سطح پر مکمل اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔

ان کا مزید کہناتھا کہ ہم چین اور پاکستان کی دوستی کو طویل مدتی اسٹریٹیجک نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں، تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی منطر نامے میں پاکستان اور چین کی دوستی مستقل ہے اور ہمیشہ ایسی ہی رہے گی۔

ہمارے سیاسی تعلقات کی کامیابی کی بنیاد پر دونوں ملکوں نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں ظاہر ہونے والی ہماری معاشی شراکت داری پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔

انوار الحق کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے مقاصد کی ’درست مثال‘ ہے، اس نے ہمیں اپنے نقل و حمل، مواصلاتی نیٹ ورک کو بہتر کرنے، توانائی کی قلت دور کرنے اور بلوچستان میں گوادر کی بندرگاہ کی ترقی میں معاونت فراہم کی۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبوں نے نہ صرف اقتصادی ترقی کی حوصلہ افزائی کی بلکہ پاکستانیوں کی زندگی اور روزگار میں بھی بہتری کی اور ساتھ ہی علاقائی رابطوں کو بھی بڑھایا ہےـ

انوارالحق کاکڑ نے اس کے بعد صدر شی جن پنگ کی سنکیانگ کو بی آر آئی کا محاذ بنانے کے بارے میں گزشتہ سال کی جانے والی تقریر کا حوالہ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ کی تقریر سنکیانگ کی قدیم ریشمی سڑک کا حصہ ہونے کے باعث روابط کے مرکز ہونے کے تاریخی کردار کا ترجمان ہے۔

انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا بی آر آئی کی دسویں سالگرہ کے موقع پر ان کا دورہ چین انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، یہ پاکستان چین اور ان ممالک کے لوگوں کے درمیان پائے جانے والی پائیدار دوستی کے سنگ میل کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا دورہ نہ صرف انفرااسٹرکچر کے اعتبار سے بلکہ انسانی رابطوں کے لحاظ سے بھی رابطے کے فروغ دینے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے، دورہ بنیادی طور پر نئے روڈ میپ کو ترتیب دینے اور اقتصادی ہم آہنگی اور رابطے کی بنیاد پر ایک نئے مستقبل کا تصور کرنے کے بارے میں ہے۔

پاکستان کا چین کے ساتھ رابطے کے بنیادی جزو میں پاکستان کی سنکیانگ کے بارے میں اصولی مؤقف کی تصدیق اور اورچین کے بنیادی مفاد سے متعلق اہم معاملات میں ہماری واضح حمایت شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد سی پیک کے ایک اہم حصے کے طور پر سنکیانگ کی پوزیشن اور پاکستان کے ساتھ اس کے روابط کو بروئے کار لانا ہے، ہم مشترکہ طور پر گلگت بلتستان (جی بی) اور سنکیانگ کی متعلقہ طاقتوں کی نشاندہی کرنے کے لیے کام کریں گے اور اپنے علاقے کے لوگوں کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے اپنی ہم آہنگی کو فروغ دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بیجنگ دورے پر پہنچے گئے اتفاق رائے کے مطابق خنجراب کے سرحد کو ہر موسم کی سرحد میں تبدیل کردیا جائے گا۔

ہم لوگوں کی نقل وحرکت اور تجارت کو سہولت دینے کے لیے کسٹم اور لاجسٹک کو اپڈیٹ کرنا چاہتے ہیں، گوادر سی پیک شراکت داری کا ایک اہم حصہ ہے، انہوں نے اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے کرمئی اور گوادر اور گوادر اور کاشغر کو سسٹر سٹی قرار دینے کی تجویز دی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں ’جوائنٹ ایگریکلچر ڈیمانسٹریشن زون ’ کے قیام کے خواہش مند ہیں، جہاں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی، ہمارا مقصد سنکیانگ اور پاکستان بالخصوص گلگت بلتستان کی صنعتوں کے درمیان روابط کو فروغ دینا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سنکیانگ کے تعاون سے گلگت بلتستان میں سولر انرجی میں تعاون کے بھی خواہش مند ہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان سنکیانگ کے ساتھ ثقافتی تعاون اور عوام کے درمیان روابط کو فروغ دینے کا خواہاں ہے،انہوں نے کہا کہ ہم سنکیانگ اور چین کے دیگر حصوں سے زیادہ سیاحوں کو پاکستان میں سیاحتی مقامات کی سیر کے لیے مدعو کرتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

کورونا: بیرون ملک سے آنے والوں مسافروں کیلئے ہدایت نامہ جاری

🗓️ 12 جون 2021  اسلام آباد (سچ خبریں) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی

ایشیا میں نیٹو کا پہلا دفتر کھولنے پر عالمی مخالفت

🗓️ 30 مئی 2023سچ خبریں:جاپان کے وزیر اعظم کے گزشتہ ہفتے یہ کہنے کے بعد

پشاور: دلہن نے حق مہر میں سونے، چاندی کے بجائے ایک لاکھ کی کتابوں کا مطالبہ کر دیا

🗓️ 15 مارچ 2021پشاور (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سےایک انوکھا واقعہ سامنے

غزہ جنگ بندی کے دن صہیونی میڈیا کے بیانات

🗓️ 19 جنوری 2025سچ خبریں: اپنے سینئر تجزیہ کار نہم برنیا کی طرف سے لکھی

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت نے ایک اور نئی سازش شروع کردی

🗓️ 14 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں) بھارتی انتہاپسند حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ایک اور

ہمیں جنین سے اصفہان تک ایک محاذ کا سامنا ہے: تل ابیب کے اعلیٰ فوجی اہلکار

🗓️ 19 مئی 2022سچ خبریں: جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے سربراہ آویو کوخاوی نے مغربی ایشیاء

بن سلمان نے سعودی عرب کو پولیس اسٹیٹ میں کیسے تبدیل کر دیا؟

🗓️ 24 اگست 2022سچ خبریں:سعودی عرب میں جبر میں اضافے پر زور دیتے ہوئے ایک

غزہ جنگ کی وجہ سے صیہونی حکومت میں غذائی بحران

🗓️ 27 ستمبر 2024سچ خبریں: غزہ جنگ کے اہم اثرات میں سے ایک، نیز مقبوضہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے