اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی حکومت نے عبدالحفیظ شیخ کو وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 91 (9) کے تحت عبدالحفیظ شیخ کو وزیر خزانہ مقرر کردیا تھا۔ عبدالحفیظ شیخ رواں برس جون تک وزیر خزانہ کے عہدے پر رہ سکتے تھے، تاہم اس سے قبل ہی وفاقی حکومت نے انھیں ہٹانے کا فیصلہ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کو وزیر خزانہ کا قلمدان دیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عبدالحفیظ شیخ کو پیغام بھجوادیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکسیشن اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی خودمختاری سے متعلق بل کے سلسلے میں وفاقی وزارتوں کے درمیان ناراضی پائی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب سینیٹ الیکشن کے دوران اسلام آباد کی جنرل نشست سے حکومتی امیدوار کی حیثیت سے عبدالحفیظ شیخ کو اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات کے دوران ان کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا تھا اور انھیں کہا تھا کہ وہ اپنا کام جاری رکھیں۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے میں عبدالحفیظ شیخ کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا تھا۔
خیال رہے کہ سال 2019 میں وفاقی کابینہ میں ردوبدل کے دوران عبدالحفیظ شیخ کو اس وقت کے وزیر خزانہ اسد عمر کے استعفے کے بعد وزیراعظم کا مشیر بنایا گیا تھا۔ گزشتہ برس دسمبر میں لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ معاونین اور مشیرانِ خصوصی کے پاس کابینہ کمیٹیوں کے اجلاس کی سربراہی کا اختیار نہیں ہے۔