وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

🗓️

کوئٹہ(سچ خبریں)بی اے پی کی جانب سے وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔

ڈپٹی اسپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل کی زیرصدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پانچ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا تو رکن بلوچستان اسمبلی میر ظہور احمد بلیدی نے وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔

11اراکین بلوچستان اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی جب کہ تحریک عدم اعتماد کی منظوری کے لیے 13 ارکان کی حمایت درکار تھی۔

تحریک عدم اعتماد جمع کرانے والے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا ہم خیال گروپ ارکان کی مطلوبہ حمایت حاصل نہ کرسکا اور تعداد پوری نہ ہونے پر قرارداد پیش کرنے کی کارروائی مسترد کر دی گئی۔

تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد کوئٹہ میں میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلو چستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ میں اپنے مخالفین کے خلاف کوئی ایسا بیان نہیں دوں گا جو انہیں برا لگے۔

ان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا تھا کہ ہمیں وزرا کی حمایت بھی حاصل نہیں لیکن آج آپ نے دیکھ لیا کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی مطلوبہ تعداد بھی مخالفین کے پاس نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمیں خدمت کا موقع دیا ہے تو ہماری کوشش ہے کہ عوام کی خدمت کریں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ہم نے بی این پی مینگل اور جے یو آئی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دی ہے مگر ابھی تک انہوں نے اس سلسلے میں کوئی جواب نہیں دیا۔

تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو کامیاب یا ناکام بنانا مقصد نہیں تھا، پہلے سے ہی معلوم تھا کہ ہمارا نمبر گیم پورا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد بہت سی چیزوں کو سامنے لانا تھا ، موجودہ صوبائی حکومت کے سامنے کھڑا ہوا آسان بات نہیں ہے۔

اس موقع پر جام کمال موجودہ وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے ہم سے جو وعدہ کیا وہ وفا نہیں کیا، ساتھیوں کے ساتھ مشاورت کرکے مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

جام کمال کا کہنا تھا کہ جب ہم اسلام آباد جائیں گے، پی ڈی ایم میں شامل ذمے دار پارٹیوں سے اس سے متعلق بات کریں گے، آج ہی میں نے خالد مگسی کو پیغام دیا ہے کہ وہ حکومت وقت سے بات کریں کہ اس تمام سلسلے میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں خاموش کیوں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سوال کریں گے کہ وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں نے اس سلسلے میں کردار کیوں نہیں کیا، انہوں نے ہمارے ساتھ جو وعدہ کیا تھا اس وعدے پر کیوں قائم نہیں رہے، اس کے بعد ہم اپنا لائحہ عمل پیش کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں جام کمال کا کہنا تھا کہ میں باپ پارٹی کا صدر ہوں، خلاف ورزی کرنے والے ممبران کو شوکاز نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔

اس موقع پر بت کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت بڑے پیمانے پر کرپشن کررہی ہے ، نوکریاں فروخت کی جارہی ہیں ، ٹرانسفر پوسٹنگ کرکے بھاری رقوم وصول کی جاتی ہے۔

ظہور بلیدی کا مزید کہنا تھا کہ ٹھیکے داروں کی حکومت کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں ، بلوچستان کے وسائل لوٹنے کے لیے ٹھیکے داروں نے حکومت کو تبدیل کیا، ہم ان ٹھیکے داروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہر ضمیر قابل فروخت نہیں ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی رکن میر اسد بلوچ نے جام کمال کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جام کمال تو کمال کا بندہ تھا، بے کمال کیسے ہوگیا، وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی قیادت میں بلوچستان ترقی اور خوشحالی کا سفر طے کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جام کمال کے گروپ نے بجٹ سے پہلے حکومت کو متاثر کرنے کی کوشش کی لیکن ارکان اسمبلی کی اکثریت وزیراعلیٰ کے ساتھ ہے۔

اس سے قبل ایوان میں تحریک عدم اعتماد جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے رہنما سردار یار محمد رند اور صوبائی وزیراسد بلوچ میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ۔

بلوچستان اسمبلی کے 14 اراکین نے سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان علیانی اور پی ٹی آئی کے رہنما سردار یار محمد رند کی سربراہی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے پارلیمانی رہنما اصغر اچکزئی کی حمایت سے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی۔

تحریک عدم اعتماد پر دستخظ کرنے والے 14 اراکین میں شامل مبین خلجی نے گذشتہ شب وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو کی حمایت کا اعلان کردیا تھا۔

مشہور خبریں۔

شاہ محمودقریشی کی یوسف رضا گیلانی پر کڑی تنقید

🗓️ 1 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یوسف رضا گیلانی

امریکہ کی جانب سے تحریرالشام کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے نکالے جانے کا امکان

🗓️ 9 دسمبر 2024سچ خبریں:امریکی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے واشنگٹن پوسٹ سے گفتگو

اکتوبر 1973 کی جنگ سے لے کر طوفان الاقصی تک صیہونیوں کی شکست کیسے ممکن ہوئی؟

🗓️ 11 اکتوبر 2024سچ خبریں: اکتوبر 1973 کی جنگ کے پچاس سال بعد فلسطینی مزاحمتی

حکومت کی مجوزہ آئینی ترامیم پاس ہوجاتیں تو ملک میں مارشل لا لگ جاتا، عمر ایوب

🗓️ 19 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے

ٹرمپ کی ایران پر پابندیاں ہمیں نقصان پہنچا رہی ہیں:عراق

🗓️ 7 فروری 2025سچ خبریں:عراقی حکام نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے

تل ابیب-ریاض مذاکرات کے پس پردہ حقائق؛صیہونی میڈیا کی زبانی

🗓️ 24 مئی 2023سچ خبریں:تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے

صیہونی حکومت کی ایک بڑی ویب ہوسٹنگ کمپنی ہیک

🗓️ 30 اکتوبر 2021سچ خبریں:اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ ہیکر گروپ "بلیک شیڈو” نے مقبوضہ

مصر فرانس سے 6 باراکوڈ آبدوزیں خریدنے کا خواہاں

🗓️ 9 ستمبر 2022سچ خبریں:      افریقہ انٹیلی جنس ویب سائٹ نے حال ہی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے