وزیراعلیٰ سندھ کی وفاقی وزیر فواد چوہدری پر تنقید

کورونا : سندھ حکومت کا  پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک وزیر چاند دیکھنے اور وینٹی لیٹر کا بھی بتاتے تھے جو ان کا کام ہی نہیں، پی ٹی آئی کے وفاقی وزرا کے متضاد بیانات ہی ان کی گورننس اور کارکردگی بتانے کیلئے کافی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس پر سماعت سے قبل عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا کہا تھا لیکن ہماری بات نہیں مانی گئی،کراچی سے اسلام آباد آیا تو جہاز پورا بھرا ہوا تھا، جبکہ میں نے تو سنا تھا کہ فلائٹس 20 فیصد کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ ہم لاک ڈاؤن کیلئے کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں گھبرانا نہیں ہے لیکن میں تو اگست 2018ء سے ہی گھبرا چکا ہوں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے این سی سی کی میٹنگ میں کہا تھا کہ ہمیں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بند کر دینی چاہیے، پوری دنیا نے فلائٹس بند کردیں، اگر ہمارے ملک سے لوگ چلے جائیں تو 14 دن قرنطینہ کرنا پڑتا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ہم نے سندھ میں حاضریاں 20 فیصد کردی ہیں، سندھ واحد صوبہ ہے جہاں آن لائن سیشن ہوتا ہے، ہم نے ہر پارٹی کو پارٹی پوزیشن کے مطابق اسمبلی میں سیٹیں دی ہیں، باقی آن لائن ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ماسک پہننے کے ساتھ ساتھ وباء کے پھیلاؤ کو بھی روکنا ہے، کراچی سے لوگوں کو اسلام آباد کیس کے لیے بلانا ٹھیک نہیں ہے، چھوٹے سے عدالت کے کمرے میں کورونا وائرس کو نہیں روکا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کا وفاق کا طریقہ بالکل عقل سے باہر ہے، اخباری بیانات دینے سے اور نئے نئے میٹر ایجاد کرنے سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ نہیں روکا جاسکتا۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے وفاقی وزراء کے آپس میں اختلافات نظر آرہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  ایک وفاقی وزیر کہتے کہ ٹرانسپورٹ کیسے بند کرسکتے کیونکہ لوگ خریداری کرنے آتے ہیں، ایک وفاقی وزیر کہتے آخری 10 دن رمضان میں لاک ڈاؤن ہوگا تو جس نے شاپنگ کرنی ہے ابھی کرلے جبکہ پہلے ایک وزیر چاند دیکھتے تھے، ان کی جگہ جو آئے وہ کہتے ہیں میرا کام ہی نہیں ہے چاند دیکھنا۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ میں کورونا کی صورتحال کوئی زیادہ اچھی نہیں ہے، کورونا وائرس کے دوران کراچی سے50 بندوں کو پیشی کیلئے بلالیا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں اسپتالوں کی صورتحال قدرے بہتر ہے، اگر تمام بستر بھی اسپتال میں بھر جائیں تو ہم نے حکمت عملی بنائی ہوئی ہے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے