نوشہرہ: (سچ خبریں)دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، ایسے میں وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب کی صورتحال اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لیے سیلاب سے متاثرہ نوشہرہ کا دورہ کیا۔
آج کی چیدہ چیدہ پیش رفت
- دریائے کابل میں پانی کی سطح میں کمی
- دریائے سندھ میں ایک مرتبہ پھر اونچے درجے کا سیلاب
- وزیر اعظم شہباز شریف کا دورۂ خیبر پختونخوا
- کوہستان میں امدادی سرگرمیاں جاری
- عمران خان کا سیلاب متاثرین کیلئے ٹیلی تھون کا انعقاد
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں اگلے 5 سے 6 گھنٹوں کے دوران مزید کمی کا امکان ہے۔
خیبرپختونخوا فلڈ سیل کے مطابق نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی سطح میں 41 ہزار کیوسک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور اب اس مقام سے 2 لاکھ 96 ہزار 731 کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔
فلڈ سیل نے بتایا کہ دریائے کابل میں گزشتہ روز نوشہرہ کے مقام پر سیلابی پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 36 ہزار کیوسک سے زائد تھا جبکہ ورسک کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب تھا۔
تاہم اب دریائے کابل میں ورسک کے مقام پر اس وقت 1 لاکھ 3 ہزار 614 کیوسک جبکہ ادینزئی پُل کے مقام پر 54 ہزار 495 کیوسک پانی گزر رہا ہے۔
دوسری جانب دریائے سندھ میں ایک مرتبہ پھر اونچے درجے کا سیلاب ہے البتہ اٹک-خیر آباد کے مقام پر پانی کی سطح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
فلڈ سیل کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ میں اٹک کے مقام پر 4 لاکھ 97 ہزار 100 کیوسک، چشمہ کے مقام پر 5 لاکھ 19 ہزار 362 کیوسک، تربیلہ کے مقام پر 2 لاکھ 68 ہزار 900 کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دریائے سوات میں منڈا ہیڈ ورکس پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، جہاں سے 40 ہزار 805 کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔
علاوہ ازیں چارسدہ خیالی کے مقام پراس وقت 40 ہزار 201 کیوسک پانی کا گزر ہے، دریائے شاہ عالم میں تخت آباد کے مقام پر درمیانی درجے کا سیلاب ہے جہاں سے 10 ہزار 70 کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات پر سیلاب کے سبب پھنس جانے والے سیاحوں کو ریسکیو کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ٹور آپریٹر عاقب نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے وادی کمراٹ میں پھنسے ہوئے مزید 35 سیاحوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے شرینگل یونیورسٹی اپر پہنچایا گیا جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی ٹور ایجنسی کے تحت آنے والے متعدد سیاح اب بھی کمراٹ میں پھنسے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آج خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اورسیلاب کی صورتحال اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
سرکاری خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے نوشہرہ میں قائم کیے گئے امدادی کیمپ کا دورہ بھی کیا، اس موقع پر انہیں نوشہرہ میں سیلاب کی صورتحال، ریسکیو اور امدادی کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔
شہباز شریف نے نوشہرہ میں مردان پُل پر سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور فوری ریسکیو کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لانے کی ہدایات کیں۔
ادھر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان صوبے کے سیلاب زدہ علاقوں کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں، جس کے دوران وہ ششیکوہ، زیریں چترال، بریپ، بالائی چترال اور تیمرگرہ جائیں گے۔
اس ضمن میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور عوام کے درمیان رہ کر عوامی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر لوئر کوہستان محمد ثاقب خان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ وہ تناؤ کی صورتحال سے نکل آئے ہیں اور امدادی سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کے لیے زیریں کوہستان کے علاقوں گبر اور مازو میں دو ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں اور ان کی ٹیمیں ضلع بھر میں نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے روانہ ہوگئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دبیر، رانولیا، کیال کے علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، تاہم ان سمیت علاقوں کی جانب جانے والی سڑکیں اب بھی بند ہیں کیونکہ ان کے بیشتر حصے بہہ گئے ہیں۔
تاہم سیلاب کے باعث شاہراہ قراقرم کو زیریں کوہستان کی حدود میں ہلکی ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔
ادھر بالائی کوہستان کی تحصیل کنڈیا سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن حفیظ الرحمٰن نے ڈان ڈاٹ کام کو فون کے ذریعے بتایا کہ موبائل سگنلز آج صبح بحال ہو گئے، تاہم وادی کی صورتحال اب بھی دباؤ کا شکار ہے کیونکہ دو گاؤں سیال درہ، باگرو درہ بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور دریا کے قریب حال ہی میں بنائی گئی سڑکیں بھی مکمل طور پر بہہ گئی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحصیل کنڈیا میں ابھی امدادی سرگرمیاں شروع ہونا باقی ہیں اور لوگ حکومتی امداد کے منتظر ہیں کیونکہ سیلاب سے تمام چھوٹے پاور اسٹیشن تباہ ہونے کے بعد علاقہ اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا اور انہوں نے سولر پینلز سے موبائل چارج کیے تھے۔
ڈپٹی کمشنر شانگلہ ضیا الرحمٰن نے کہا کہ سڑکوں کی بحالی کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے اور بہت جلد ضلع کی بڑی سڑکوں کو ہلکی ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کا ہنگامی اجلاس آج طلب کیا ہے۔
اس ضمن میں جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اجلاس شام 6 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔
اجلاس میں حکومت کے تمام اتحادی شریک ہوں گے جبکہ اجلاس میں وزرائے اعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا ہے جبکہ تینوں مسلح افواج کی قیادت بھی ہنگامی اجلاس میں شریک ہوگی۔
بیان کے مطابق اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر غور ہوگا اور موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے اہم فیصلے متوقع ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کا سیلاب متاثرین کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے اعلان کردہ بین الاقوامی ٹیلی تھون آج رات 9:30 بجے ہوگی۔
پی ٹی آئی نے دو بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی شیئر کیں ہیں جن میں چندہ دیا جا سکتا ہے۔
ٹیلی تھون کے حوالے سے ایک ویڈیو پیغام میں عمران خان نے لوگوں سے اپیل بھی کی کہ وہ اس میں شرکت کریں اور جتنا ہو سکے اپنا حصہ ڈالیں۔