اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ وزیراعظم ریلیف پیکج پر15 دسمبر سےعمل شروع ہو جائے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ریلیف پیکج کا 120 روپے کا 35 فیصد وفاق دے گا ، یہ رقم احساس پروگرام کے 250 ارب روپے کے بجٹ میں سے دی جائے گی جبکہ باقی صوبوں سے لیا جائے گا۔
کیونکہ صوبوں کے پاس پیسے ہوتے ہی ہیں اور اس مرتبہ زیادہ ہی ہوں گے کیونکہ ریونیو زیادہ اکٹھا ہوا ہے۔ پروگرام پاورپلے میں بات کرتے ہوئے مشیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آٹے، دالیں اور دیگر اشیائے خوردونوش پر33 فیصد تک سبسڈی دیں گے ،7 لاکھ کریانہ اسٹورز کو کورکریں گے جس میں عوام رعایت پرچیزیں حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مستحق افراد شناختی کارڈ کے ذریعے اشیائے خوردونوش حاصل کریں گے، مستحق افراد کا احساس پروگرام میں ڈیٹا موجود ہے اور 30 فیصد تک مستحق افراد کو رعایت ملےگی جس کی ادائیگی حکومت کرے گی ، اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے براہ راست دکاندار کو ادائیگی کی جائےگی۔
پروگرام میں گفتگو کے دوران مشیر خزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں1100 روپے آٹے کا تھیلا ہے، لیکن سندھ میں آٹےکا تھیلا 1400 کا فروخت ہو رہا ہے، ایسا کیوں ہے؟ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت وقت پرگندم ریلیز نہیں کرتی، سندھ حکومت بعد میں وفاق کی چھتری کےنیچے چھپ رہی ہوتی ہے سندھ حکومت وقت پر گندم جاری نہیں کرتی، وفاق پر الزام رکھ دیتی ہے۔
انہوں نے سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کوہدایت کی ہے کہ وقت پر گندم ریلیزکریں احساس پروگرام کے تحت سندھ میں بھی سبسڈی دیں گے سندھ کےعوام کے لیے وفاق اپناحصہ ڈالے گا، اگر سندھ حکومت اپناحصہ نہیں ڈالنا چاہتی توالگ بات ہے، انہوں نے کہا کہ آٹےاورچینی کی قیمتوں میں کمی کریں گے