لاہور: (سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کسی چیز سے مشروط نہیں،نواز شریف وطن واپس آئیں گے لیکن اس کا پنجاب حکومت کی تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں۔
اگر پی ٹی آئی کے ووٹ پورے ہیں تو اعتماد کا ووٹ کیوں نہیں لیتے،موقع آنے دیں سب کو پتہ چل جائے گا کہ کون کتنے پانی میں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خواجہ آصف نے پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی ہمارے قریب آئیں اللہ تعالٰی وہ نوبت نہ لائے۔
عمران خان کی اصلیت سامنے آنے پر لوگ مایوس ہو رہے ہیں،وہ لوگ اپنی لیے نئی پارٹیاں اور نئی پناہ گاہیں تلاش کر رہے ہیں۔اعتماد کے ووٹ کے بعد وزیراعلٰی پنجاب کے امیدوار کا فیصلہ ہو گا،مجھے گنتی نہیں آتی لیکن ہمارے پاس ارکان کی بہت بڑی تعداد ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ عدالتی معاملات پر ریڈلائن عبور نہیں کروں گا،مریم نواز کو پارٹی کا آرگنائزر لگانا اچھی بات ہے جبکہ الیکشن وقت پر ہی ہوں گے۔
دوسری جانب وزیرداخلہ راناثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں تبدیلی ضرور آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیراعلی ٰکے امیدوار حمزہ شہباز ہی ہیں۔جبکہ مسلم لیگ ن کی قیادت حمزہ شہباز کو فوری طور پر پاکستان پہنچنے کی ہدایت کر چکی ہے۔پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سابق وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف لندن سے براستہ دوحہ پاکستان پہنچیں گے اور واپس آکر فوری طور پر اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گے۔
جبکہ گذشہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کے پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے اعتماد کے ووٹ حوالے سے گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں ن لیگ نے اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا۔وفاقی وزیر قانون نے وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ نہ لینے کے معاملے پر آئینی اور قانونی نکات سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ ہر صورت لینا ہوگا،اجلاس میں اعتماد کا ووٹ نہ لینے کی صورت میں مسلم لیگ ن نے دستیاب آئینی اور قانونی آپشنز پر بھی غور کیا۔