اسلام آباد ( سچ خبریں ) وفاقی وزیر وزیر توانائی حماد اظہر نے نئی ریفائنری پالیسی کو حتمی شکل دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریفائنریز کو فرنس آئل کی پیداوار سے شفٹ کرنے کے لئے نئی ریفائنری پالیسی کو حتمی شکل دی جارہی ہے گرمیوں کے موسم میں فرنس آئل کی قلت کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کردہ اپن ے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گرمیوں کے موسم میں فرنس آئل کی قلت کا سامنا کرنا پڑا ، کیوں کہ ڈیموں میں کم پانی کی وجہ سے فرنس آئل والے پلانٹس زیادہ چلائے گئے۔
حماد اظہر نے کہا کہ موسم سرما کےلئے 2 لاکھ ٹن فرنس آئل درآمد کیا گیا لیکن نومبراور دسمبر میں ایل این جی کارگوز آنے سے فرنس آئل پلانٹس نہیں چلائے گئے ، صرف نہروں کی بندش کے باعث فرنس آئل والے پلانٹس چلائے جارہے ہیں اور آئندہ چند روز میں فرنس آئل کی کھپت 13 ہزار میٹرک ٹن یومیہ ہوجائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ فرنس آئل کی یومیہ کھپت 6 ہزار میٹرک ہے ، مقامی ریفائنریاں اس مقدار کا آدھا فرنس آئل پیدا کررہی ہیں ، آئی پی پیز کے پاس فرنس آئل کا سٹاک ضرورت کے مقابلے میں کم ہے ، ایل این جی کارگو ڈیفالٹ کرنے سے ملک میں فرنس آئل کا سٹاک موجود ہے۔
قبل ازیں وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا کہ وقت سے پہلے خریداری پر سستی ایل این جی ملنے کی دلیل دینے والے حضرات غلط ثابت ہوئے ہیں ، 2017ء میں مسلم لیگ ن کی حکومت کی جانب سے جتنے بھی طویل المدتی ایل این جی معاہدے کیے گئے تھے وہ سب مسلسل ڈیفالٹ کررہے ہیں، اس کی وجہ موجودہ قیمت اور معاہدے کے وقت کی قیمت ہے۔
وزارت خزانہ کے ترجمان نے مزید کہا اس بات سے ثابت ہوتا ہے کہ جو میڈیا والے حضرات یہ کہتے تھے کہ پہلے خرید لیتے تو سستی ملتی یہ دلیل بیکار ہوگئی ہے ، الحمداللہ ملک میں اس وقت بھی 80 فیصد ایل این جی دستیاب ہے اور مزید تعاون سے آئندہ 60 دن بھی گزر جائیں گے۔