اسلام آباد: (سچ خبریں) ) تحریک انصاف نے وزیر اعظم پر الزام عائد کیا ہے کہ ”گینگ آف تھری“ کا دم چھلّہ وفاق کی جڑیں کھودنے، صوبائیت اور لسانیت کی آگ بڑھکانے اور عوام پر مظالم ڈھانے میں مصروف ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے الزامات پر تحریک انصاف کی جانب سے شدید ردعمل جاری کیا گیا ہے۔ تحریک انصاف نے مرکزی میڈیا سیل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مینڈیٹ چور اقتدار میں بٹھائے جائیں تو انہیں بوٹ چاٹ کر چٹخارے لینے اور بے مغز بیانات داغنے کے علاوہ کچھ نہیں سوجھتا۔
”گینگ آف تھری“ کا دم چھلّہ وزارتِ عظمیٰ پر بیٹھ کر وفاق کی جڑیں کھودنے، صوبائیت اور لسانیت کی آگ بڑھکانے اور عوام پر مظالم ڈھانے میں مصروف ہے۔ پچھلے اڑھائی سال سے ملک اس کے آقاؤں کے قبضے میں ہے مگر مجال ہے جو زبان سے جوتے چمکانے کے علاوہ انہیں کسی بھی اور کام پر توجہ دینے کی توفیق ہوئی ہو۔
شرم نام کی کسی شے سے وزیراعظم صاحب واقف ہوں تو سازش کے راگ الاپنے کی بجائے آئینے کا سامنا کرنے اور ڈوب مرنے میں عافیت تلاش کرتے۔
قوم کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ میاں شریف مرحوم کے ”نمونے“ جب بھی ایوانوں تک پہنچے، کسی گود کی سواری یا عوام کے ووٹ پر نقب زنی کے ذریعے ہی پہنچے۔ 2014 میں بھی ان کے ہاتھ دھاندلی سے رنگے ہوئے تھے، آج بھی ان کی پیشانیوں پر مینڈیٹ چوری کا لیبل عیاں ہے۔ محض اپنی نوکری پکّی کرنے کے عوض جنرل جیلانی اور جنرل ضیا کے سیاسی لونڈے آئین، قانون اور جمہوریت دفن کرکے ایکسٹینشن مافیا کے ساتھ نوکریوں میں توسیع کا دھندہ چلانے میں مصروف ہیں۔
عوام ”گینگ آف تھری“ اور ان کے ”دم چھلّے“ کے مابین ناپاک گٹھ جوڑ کو مسترد کرکے آئین، جمہوریت، آزاد عدلیہ اور اپنے حقوق کیلئے میدان میں نکل چکے ہیں۔ بیلٹ پیپرز کے ذریعے عبرتناک شکست کے بعد عوام اب مینڈیٹ چوروں کے اس کنسورشیم کے ہاتھوں آئین اور پاکستان کا مستقبل بچانے کا پختہ عزم کئے ہوئے ہیں۔ پختونخوا کے کروڑوں عوام تمام پاکستانیوں کے ساتھ ملکر ان مجرموں سے اپنے سینوں پر لگائے گئے زخموں کا پورا حساب لیں گے۔
پرامن احتجاج نئے مرحلے میں داخل ہورہا ہے، حماد اظہر کی قیادت میں پنجاب کی تنظیم کی جانب سے حتمی شیڈیول کی تیاری کے بعد جامع لائحۂ عمل کا آج اعلان کریں گے۔ چیری بلاسم پنجاب کی ڈاکو رانی کے ساتھ مل کر اپنے انجام کے حوالے سے منصوبہ بندی بروقت مکمل کر لے، فرار کی راہوں پر اس مرتبہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے نہیں عوام کے پہرے ہوں گے۔