اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے میزائل پروگرام پر امریکی تنقید و پابندیوں کے بعد واشنگٹن سے سفیر کو اسلام آباد بلالیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں تعینات پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کو مشاورت کیلئے بلایا گیا ہے، سفیر رضوان سعید شیخ اہم صلاح مشوروں اور ضروری ہدایات کیلئے وفاقی دارالحکومت پہنچ چکے ہیں جہاں رضوان سعید شیخ کی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور دفتر خارجہ میں پالیسی سازوں سے اہم ملاقاتیں ہوں گی۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ اسلام آباد میں وزیراعظم سے بھی ملاقات کریں گے، رضوان سعید شیخ کی جانب سے شہباز شریف اور دفتر خارجہ کو واشنگٹن میں حالیہ سفارتی سرگرمیوں، کامیابیوں اور پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا کیوں کہ تین ماہ کے دوران رضوان سعید شیخ کی امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں کے اراکین سے اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ امریکی حکام سے ملاقاتوں کے دوران رضوان سعید شیخ نے مختلف امور پر اراکین کانگریس کو پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا، جس کے بعد انہیں اسلام آباد بلایا گیا ہے، قوی امکان ہے کہ جنوری 2025ء میں نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کی پالیسی کے حوالے سے حکومت کی طرف سے رضوان سعید شیخ کو اہم ہدایت دی جائی گی۔
دوسری طرف حالیہ الیکشن میں منتخب ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر رچرڈ گرینل کا وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہنا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے اور سفیر رضوان شیخ کو کچھ وضاحتیں دینی ہوں گی کیوں کہ پاکستان کے وزیردفاع کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیاں اور آپریشن گولڈ سمتھ جیسی احمقانہ باتیں غیر ذمہ دارانہ گفتگو ہے، اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے کہ امریکہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے پاکستان کو کیا امداد فراہم کرتا ہے؟