اسلام آباد (سچ خبریں) اس وقت جب مہنگائی معاشرے کے ہر طبقے کو متاثر کررہی ہے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت نے اشیائے ضروریات بشمول چینی آٹا دالوں کی قیمتوں میں جزوی طور پر کمی لانے کے لیے مارکیٹ میں مداخلت کا فیصلہ کیا ہے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں 3 طریقوں میں مداخلت کی جائے گی، جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز، اوپن مارکیٹ میں مداخلت اور معاشرے کے کمزور طبقے کو ہدف بنا کر سبسڈی دینا شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم نے ایک کروڑ 25 لاکھ گھرانوں کو سبسڈی دینے کے ہدف کے پیش نظر ایک کھرب روپے سے زائد کی رقم مختص کی ہے۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے سپورٹ پیکج کی منظوری دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی پہلے ہی پیکج منظور کر چکی ہے۔
مذکورہ پیکج کے پیش نظر حکومت نے خوردنی تیل اور گھی پر سیلز ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ صارفین کو فوری طور پر ریلیف فراہم کیا جاسکے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ ‘ہم نے تخمینہ لگایا ہے کہ سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی سے خودرنی تیل یا گھی کی قیمت میں 50 روپے فی لیٹر تک کی کمی آئے گی’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اوپن مارکیٹ میں معاشرے کے تمام طبقات کے فوائد دستیاب ہوں۔پاکستان وناسپی مینوفیکچرر ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالوحید نے ڈان کو بتایا کہ ایسوسی ایشن سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کے فوائد فوری طور پر صارفین کو منتقل کرے گی۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اب تک ایسوسی ایشن کے ساتھ تجاویز شیئر نہیں کی ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت آٹے کے 20 کلو گرام کے تھیلے کی قیمت میں 100 سے 150 روپے کمی کے لیے بھی مارکیٹ میں مداخلت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں یہ سہولت تمام صارفین کے لیے دستیاب ہوگی۔شوکت ترین نے کہا کہ دوسرے منصوبے کے تحت حکومت ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر موجود اشیا خور و نوش پر سبسڈی جاری رکھی جائے گی، جس میں چینی، گھی، تیل، دالوں اور آٹے پر سبسڈی برقرار رکھی جائے گی۔
حکومت ایک کروڑ 25 لاکھ گھرانوں کا ڈیٹا ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز کے الیکٹرانک سسٹم میں داخل کرچکی ہے، یوں معاشرے کے کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے انگلیوں کے نشانات یوٹیلیٹی اسٹور کے کاؤنٹر پر استعمال کر کے مقررہ سبسڈی حاصل کرسکیں گے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت نے چینی، آٹا، دالوں، اور گھی سمیت اشیا ضروریہ پر ایک کروڑ 25 لاکھ خاندانوں کو سبسڈی فراہم کرنے کے لیے ایک کھرب سے زائد رقم خرچ کرنے کا ہدف بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اشیائے خورونوش اور بجلی کی قیمتیں نئی بلندیوں پر پہنچی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ خام تیل کی قیمت گزشتہ سال کے 40 ڈالر کے مقابلے 78 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہیں۔
ریٹیلرز کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کے سوال پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ایک ٹیکس آرڈیننس جاری کیا گیا ہے تاکہ غیر رجسٹر شدہ ریٹیلرز کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لایا جاسکے۔تاہم ریٹیلرز نے انہیں ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کے حکومتی اقدامات پر ہڑتال پر جانے کی دھمکی دی ہے۔