ملائیشیا کی عدالت نے پی آئی اے طیارے کو فوری طور پر ریلیزکرنے کا حکم جاری کر دیا
اسلام آباد(سچ خبریں) لیز کے معاملے پر دو ہفتر قبل ملائیشیا کے ایک عدالت نے پی آئی اے کو طیارے کو روک کر اسے تحویل میں لینے کا حکم دیا تھا ملائیشین حکام نے اس وقت 15 جنوری کو بوئنگ 777 طیارے پر تحویل میں لے لیا تھا جب ایک عدالت نے طیارے کے کرایہ دار پیریگرین ایوی ایشن چارلی لمیٹڈ کی جانب سے درخواست منظور کی تھی۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ملائیشین حکام نے اس وقت 15 جنوری کو بوئنگ 777 طیارے پر تحویل میں لے لیا تھا جب ایک عدالت نے طیارے کے کرایہ دار پیریگرین ایوی ایشن چارلی لمیٹڈ کی جانب سے درخواست منظور کی تھی۔
عدالت نے برطانیہ کی ایک عدالت میں پی آئی اے کے ساتھ ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر لیز کے تنازع کے زیر التوا مقدمے کے نتیجے تک طیارے کو گراؤنڈ کرنے کا حکم دیا تھا۔
ایئر لائن کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل کے مطابق دونوں فریقوں کی جانب سے کہا گیا کہ وہ تنازع کی دوستانہ طریقے سے تصفیے پر راضی ہو گئے جس کے بعد کوالالمپور ہائی کورٹ نے طیارے کے قبضے کو فوری طور پر چھوڑنے کا حکم دیا۔
پی آئی اے کے وکیل کوان ول سین نے کہا کہ پیریگرین پی آئی اے سی کے خلاف اپنا مقدمہ واپس لینے اور حکم امتناع احکامات کو مسترد کرنے پر رضامند ہوگئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ہی پی آئی اے سی کے زیر انتظام دو بوئنگ طیارے فوری ریلیز کیے جائیں گے۔
دونوں جیٹ طیاروں کو پی آئی اے کو 2015 میں دنیا میں طیارے لیز پر دینے والے سب سے بڑے ادارے ایرکیپ نے لیز پر دیا تھا۔وہ اس پورٹ فولیو کا ایک حصہ ہیں جسے ائرکپ نے پی سی گرین ایوی ایشن کمپنی لمیٹڈ کو 2018 میں فروخت کیا تھا۔پیریگرن کی نمائندگی کرنے والے وکلا سے تبصرے کی درخواست کی گئی لیکن انہوں نے درخواست کا جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ 15 جنوری کو ملائیشیا کی ایک مقامی عدالت کے حکم پر کوالالمپور ایئرپورٹ پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کا مسافر طیارہ بوئنگ 777 روک لیا گیا تھا۔رپورٹس کے مطابق بی ایم ایچ رجسٹریشن کا حامل بوئنگ طیارہ لیز کمپنی کو ادائیگی نہ ہونے کے باعث روکا گیا۔
مذکورہ طیارے کی قابل ادا رقم کی مالیت مبینہ طور پر 14 ملین ڈالرز ہے اور اس ضمن میں لندن کی عدالت میں معاملہ ثالثی کے مراحل میں تھا۔
ثالثی کے باوجود لیز کمپنی نے ملائیشیا کی مقامی عدالت سے طیارہ روکے جانے کا حکم نامہ جاری کرایا اور عدالتی حکم پر طیارے کو ٹیک آف سے قبل روک دیا گیا تھا۔
ملائیشیا میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر آمنہ بلوچ نے ڈان نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں بتایا تھا کہ ملایا کورٹ، کوالالمپور کے فیصلے کے تحت ملائیشین حکام نے پی آئی اے طیارہ تحویل میں لیا۔