دبئی (سچ خبریں) متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کے ساتھ کسی بھی معاہدے کی تردید کرتے ہوئے اہم بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اوپیک تیل کی پیداوار پر پابندیاں کم کرنے کے لئے سعودی عرب کے ساتھ کسی قسم کا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اوپیک تیل کی پیداوار پر پابندیاں کم کرنے کے لئے سعودی عرب کے ساتھ کسی بھی معاہدے کو مسترد کردیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت توانائی نے اوپیک کی پیداوار کی سطح پر سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کی کچھ اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت توانائی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کسی بھی ملک (اوپیک ممبران) نے ابھی تک تیل کی پیداوار پر پابندیوں کو کم کرنے کے لئے شرائط اور پیرامیٹرز پر اتفاق نہیں کیا ہے، حالانکہ مشاورت جاری ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت توانائی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ابوظہبی اوپیک پلس کے ممبروں کے ساتھ معاہدے کی کچھ اطلاعات پر نظر رکھے ہوئے ہے، لیکن ابھی تک اس طرح کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کا یہ بیان کچھ ذرائع ابلاغ کی اس اطلاع کے بعد سامنے آیا ہے کہ جس میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، تیل کی پیداوار کی سطح پر اپنے تنازعہ کے حل پر پہنچ چکے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، اوپیک پلس کے بعض ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ اپریل 2022 میں موجودہ معاہدہ کی مدت ختم ہونے کے بعد، متحدہ عرب امارات مستقبل میں یومیہ 3 ملین 65 ہزار بیرل کی پیداوار کی سطح تک پہنچ جائے گا۔
متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے مابین تیل کی پیداوار پر پابندی کو کم کرنے کے معاہدے کے اعلان کے بعد خام تیل کی فی بیرل کی قیمت 1 ڈالر کی کمی سے 75.49 ڈالر فی بیرل پر آگئی تھی۔