کوئٹہ: (سچ خبریں) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مفاہمی پالیسی کے تحت صو بے کے تمام سیاسی اسٹیک ہو لڈرزکو ساتھ لیکر چلیں گے، بلو چستان کے مسائل پیچید ہ ہیں ،ایک پارٹی کی جانب سے مسائل حل کرنامشکل ہو گا ہم سب سر جوڑ کر اگر کام کریں تو بلوچستان کے مسائل حل ہوسکتے ہیں، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی سے درخواست کی ہے کہ پہلا دورہ وہ گوادر کا کریں جہاں گزشتہ چند دنوں میں بارشوں سے کافی نقصان ہوا ہے، وزیر اعلی گوادر کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے اہم اعلانات بھی کریں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو وزیراعلی ہاوس میں وزیراعلی بلو چستان کے ہمراہ اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ پر یس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا۔
اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے انجینئر زمرک اچکزئی،بلو چستان عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی میر ضیااللہ لانگو، رکن اسمبلی سردار عبد الرحمان کھیتران و دیگر بھی موجود تھے۔ چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی سندھ و بلوچستان میں حکومت سنبھال رہی ہے کوشش ہے کہ معاشی معاہدے پر عمل درآمد کریں، صو بائی وسائل کو بروئےلاکر صو بوں کو معاشی طور پر مستحکم کیا جا سکتا ہے ،چاہتے ہیں بلوچستان کے عوام کو ریلیف دیں، بلو چستان میں شہدا کی جماعت حکومت کرنے جارہی ہے، مفاہمتی پا لیسی پر عمل در آمد کر کے دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل در آمد کرایا جا ئے، بلو چستان میں لا پتہ افراد کا مسئلہ دیرینہ مسئلہ ہے، چاہتے ہیں پارلیمانی کمیٹی بناکر لاپتہ افرادکا مسئلہ حل کریں،پیپلز پارٹی نے بلوچستان کیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے ،صدر کیلئے امیدوار لانا سنی تحریک کا حق ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف زرادی کے مقابلے میں محمود خان اچکزئی اگر پی ٹی آئی کا صدارتی امیدوار ہے تو وہ خود کو قوم پرست نہ کہے بہتر ہے۔