اسلام آباد(سچ خبریں)سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ دھمکی آمیز مراسلے سے پہلے ایک ٹیلی فون بھی آیا تھا۔ایک ملک سےدورہ روس نہ کرنے کیلئے کال آئی تھی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک ملک سےدورہ روس نہ کرنے کیلئے کال آئی تھی کہا گیا کہ عمران خان کو کہیں روس کا دورہ نہ کریں امریکی مشیر قومی سلامتی نے پاکستانی ہم منصب کو کال کی تھی امریکا کو سمجھایا عمران خان دورے سے یوکرین کاتعلق نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کے دورہ روس میں عسکری قیادت کی مشاورت تھی عسکری قیادت کی رضامندی سے ہی عمران خان روس گئے ہمارےاندرونی معاملات میں مداخلت کی کوشش کی گئی ہےعدم اعتماد ابھی پیش ہی نہیں ہوئی تھیں انہیں کیسےمعلوم تھا یہ بھی کہاگیاکہ آئندہ حکومت پرنئےتعلقات منحصر ہوں گے اس کامطلب عدم اعتمادکی تمام پلاننگ کااس ملک کوپتہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ملک سےدورہ روس نہ کرنے کیلئے کال آئی تھی کہا گیا کہ عمران خان کو کہیں روس کا دورہ نہ کریں امریکی مشیر قومی سلامتی نے پاکستانی ہم منصب کو کال کی تھی امریکا کو سمجھایا عمران خان دورے سے یوکرین کاتعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مراسلہ حقیقت پرمبنی ہےجعلی نہیں جو غیرذمہ دارانہ گفتگو کر رہے ہیں وہ مناسب نہیں وزارت خارجہ کے لوگ من گھڑت کام نہیں کریں گے ہمارےسفیر پر بھی من گھڑت الزامات لگائےجا رہے ہیں سفیر کو فی الفور برسلز بھیجنےکی بات انتہائی نامناسب ہے سفیر کو برسلز بھیجنا معمول کا تبادلہ تھا معاملے سے جوڑنا درست نہیں۔