لاہور: آصف زرداری کا ایک بارپھر ’چارٹر آف اکانومی‘ کی ضرورت پر زور

?️

لاہور: (سچ خبریں) وفاق میں براجمان حکمران اتحاد کے اہم رہنما، سابق صدر مملکت اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زرداری نےملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے ایک بار پھر ’چارٹر آف اکانومی‘ پر اتفاق کرنے کے مطالبے کو دہرایا ہے۔

ماضی قریب میں میثاق معیشت کےبارے میں موجودہ حکومت، خاص طور پر وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال بجٹ سے قبل بات کی تھی جب کہ اس وقت کامیاب تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی معزولی کے بعد ان کو اقتدار میں آئے زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا۔

میثاق معیشت کا مقصد تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون کے ساتھ معیشت کو بہتر بنانے کے لیے ایک فریم ورک بنانا ہے۔

آصف زرداری نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کے دوران آج پھر اس کی ضرورت اور اہمیت کو اجاگر کیا جہاں معیشت سے متعلق مختلف امور زیر بحث آئے۔

ملک کی برآمدات دوہرے ہندسے تک بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مدد کے بغیر 200 ارب کی برآمدات کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے پاس تمام وسائل موجود ہیں، ہم سب یہ خود اپنے طور پر کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بڑے تاجر اکٹھے ہوں، صنعتوں کا انتخاب کریں اور گروپ بنائیں، آپ انہیں بنائیں اور اپنی جیب سے سرمایہ کاری کریں، ہم ضمانت دیں گے، ہم قرضوں کی ضمانت دیں گے، ہم آپ کی سرمایہ کاری کی ضمانت دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ معیشت 5، 10 یا 15 سال کی بات نہیں ہوتی، یہ ہمارے بچوں کے لیے ہے، یہ آنے والی نسلوں کے لیے ہے۔

آصف زرداری نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم سیاست دان پالیسیاں بناتے ہیں، ہم ممالک یا کاروبار نہیں چلاتے، یہ کام تاجر برادری کا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کہیں بھی سب کچھ پبلک سیکٹر نے نہیں بلکہ نجی شعبے نے بنایا ہے۔

اس موقع پر سابق صدر نے کہا کہ انہوں نے ماضی میں پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کے سربراہ کو بھی کہا تھا کہ ہمارے ساتھ جو بھی ظلم و جبر کرنا ہے، کرو، میں تو ان دنوں گھر کے بجائے جیل میں ہی ہوتا تھا، ان کو کہا کہ جو کچھ ہمارے ساتھ ہو رہا تاھ وہ اہم نہیں تھا کیونکہ افراد کی کوئی اہمیت نہیں ہے، ملک اہم ہے۔

میں نے انہیں کہا کہ ہمارے ساتھ چارٹر آف اکانومی پر بات کرنے کے لیے بیٹھیں، آئیے ایک دوسرے سے بات چیت کرتے ہیں کیونکہ آپ نے بھی اور میں نے بھی ایک دن مر جانا ہے لیکن آئیے بیٹھ کر اپنی ذات سے آگے بڑھ کر سوچتے ہیں اور صرف پانچ سال، 10 سال یا 15 سال کے لیے نہیں آنے والی نسلوں کے لیے بیٹھتے ہیں۔

اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر سوچنا ہوگا، کاروباری حضرات کو اجتماعی طور پر سوچنا ہوگا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ آپ سب کو میثاق معیشت بنانا ہوگا، اگر آپ یہ کرتے ہیں تو ہم آپ کے ساتھ ہیں، اگر آپ یہ نہیں کرتے تو ہم آپ کے ساتھ نہیں ہیں۔

آصف علی زرداری کی جانب سے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کہ پاکستان ان دنوں سیاسی عدم استحکام اور بے یقینی کا شکار ہے، کئی مہینوں سے ادائیگیوں کے شدید عدم توازن میں پھنسا ہوا ہے، اس کے مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر اس حد تک کم ہو گئے ہیں کہ ایک ماہ کی کنٹرول شدہ درآمدات کو ہی بشمکل پورا کرنے کے قابل ہیں۔

ملک کو ڈیفالٹ کے خدشات کا بھی سامنا ہے جس کی وجہ اس کی کم ہوتی ترسیلات زر اور زرمبادلہ کے ذخائر ہیں جب کہ 6 ارب 50 کروڑ ڈالر قرض پیکج میں سے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط کے اجرا کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے میں بھی طویل تاخیر کا سامنا ہے۔

حکومت جو رواں ہفتے بجٹ پیش کرنے والی ہے، وہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے کردہ مالیاتی ایڈجسٹمنٹ اور نومبر کے اوائل میں ہونے والے قومی انتخابات سے قبل لوگوں کو کسی قسم کا ریلیف دینے کی کوشش کے درمیان پھنس گئی ہے۔

مشہور خبریں۔

ٹرمپ سے امریکی عوام نا مطمئن، وجہ؟

?️ 28 ستمبر 2023سچ خبریں:بمنظوری امریکی سروے کے مطابق انتخابات میں ووٹ دینے کے اہل

ترکی میں اقتصادی بحران پر سیاسی تناؤ کا اثر

?️ 25 مارچ 2025سچ خبریں: ان دنوں ترکی میں ہر کوئی اکرم امام اوغلو کے

امریکی ایلچی نے یمنی انصار اللہ کے اسرائیل پر جوابی حملوں کے بعد ایران پر الزام لگایا

?️ 10 جولائی 2025سچ خبریں: غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں یمنی انصار اللہ

پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کا فیصلہ نہیں کرنے دیا گیا، عمران خان

?️ 14 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی

عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، خواجہ آصف

?️ 7 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران

ایران جنگ اور صلح میں لبنان کا حامی

?️ 21 نومبر 2024سچ خبریں: اقتدار کی منتقلی کے دوران، امریکہ نے جنگ بندی کا

کراچی پریس کلب کے باہر سول سوسائٹی کا سمی دین بلوچ کی رہائی کا مطالبہ

?️ 1 اپریل 2025کراچی: (سچ خبریں) عید الفطر کے پہلے روز کراچی پریس کلب کے

بحرینی وزیر مقبوضہ فلسطین کے دورے پر

?️ 18 اکتوبر 2022سچ خبریں:بحرینی عوام کی طرف سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے