?️
اسلام آباد(سچ خبریں)اسلام آباد ہائی کورٹ نے آبزرویشن دی ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم لاپتا افراد کمیشن ایک بوجھ بن گیا ہے اور اپنے وجود کا جواز پیش کرنے میں ناکام ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن 2011 میں قائم کیا گیا تھا جس کی سربراہی اس وقت سے جسٹس (ر) جاوید اقبال کر رہے ہیں۔
یہ کمیشن لاپتا افراد کا سراغ لگانے اور اس کے ذمہ دار افراد یا اداروں کا تعین کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا، کمیشن کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 2011 سے اب تک لاپتا افراد میں سے صرف ایک تہائی گھر واپس آئے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لاپتا افراد کے کیس میں ایک حکم جاری کیا جس میں کہا گیا کہ جب یہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہوں کہ بادی النظر میں یہ ‘جبری گمشدگی’ کا مقدمہ ہے تو یہ ریاست اور اس کے تمام اداروں کی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ لاپتا شہری کا سراغ لگائیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ ذمہ داری اس وقت تک رہے گی جب تک کہ متاثرہ شخص کا سراغ نہیں لگا لیا جاتا یا اس کے بارے میں مؤثر تحقیقات کے ذریعے معتبر معلومات اکٹھی نہیں کر لی جاتیں۔
عدالتی حکم میں مزید کہا گیا کہ یہ ریاست کے ہر ادارے کی آئینی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان عوامی اداروں کو جوابدہ ٹھہرائیں جو ذمہ دار ہیں اور جو لاپتا ہونے والے شہری کی حفاظت اور ان کا سراغ لگانے میں اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ پر ایسی کوئی چیز پیش نہیں کی گئی کہ کمیشن نے دور بیٹھے ہی سرکاری عہدیداروں کو پروڈکشن آرڈرز کی تعمیل میں ناکامی پر جوابدہ ٹھہرانے کی کوشش کی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت رپورٹ دیکھنے کے بعد بادی النظر میں یہ رائے دیتی ہے کہ کمیشن اپنی ذمہ داری میں ناکام رہا اور ان حالات میں اپنے وجود کا جواز پیش نہیں کر سکتا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے آبزرویشن دی کہ کمیشن تقریباً ایک دہائی قبل تشکیل دیا گیا تھا اور اس کی بنیادی ذمہ داری تھی کہ ’جبری گمشدگیوں‘ پر سزا سے استثنیٰ کے خاتمے کے لیے وفاقی حکومت کو سفارشات پیش کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اب تک واضح ہو گیا ہے کہ کمیشن اپنے مقصد کو مؤثر طریقے سے حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا، یہ سرکاری خزانے پر بوجھ ہے اور اسے اپنے جاری رکھے جانے کا جواز فراہم کرنا چاہیے۔
عدالت نے کمیشن کو یہ بتانے کی ہدایت کی کہ کیوں کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور وفاقی حکومت کو سفارشات پیش نہیں کی گئیں تاکہ پروڈکشن آرڈر کی تعمیل میں ناکام رہنے والے افسران اور سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی جاتی۔
یہ بات مسلسل نوٹ کی جاتی رہی ہے کہ کمیشن کے سامنے ہونے والی کارروائی مخالفانہ نوعیت کی نہیں ہے، کمیشن کو درخواست گزاروں اور لاپتا شہریوں کے دیگر تمام پیاروں کے تئیں انتہائی ہمدردی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، کمیشن کا فرض ہے کہ وہ ان تک پہنچے اور اپنے طرز عمل سے انہیں یقین دلائے کہ کارروائی محض رسمی نہیں ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے امید ظاہر کی کہ کمیشن عدالت کو آگاہ کرے گا کہ بامعنی اور موثر کارروائیاں کیوں نہیں کی گئیں اور نہ ہی وفاقی حکومت کو پروڈکشن آرڈرز کی تعمیل کرنے میں ناکام رہنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارشات کی گئیں۔
لاپتا افراد سے متعلق بین الوزارتی کمیٹی نے وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں لاپتا افراد سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا۔
اجلاس میں وزیر برائے تخفیف غربت شازیہ مری، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ اور وزیر دفاعی پیداوار محمد اسرار ترین نے شرکت کی۔
جبری گمشدگیوں کے معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے شرکا نے ہفتہ وار اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کمیٹی ٹھوس نتائج پیش کرے گی، کمیٹی صوبوں سے سفارشات طلب کرنے کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کو مدعو کرے گی۔
کمیٹی نے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر اور آمنہ مسعود جنجوعہ کو آئندہ اجلاس میں مدعو کر لیا۔


مشہور خبریں۔
جمہوریہ آذربائیجان کی فوج آرمینیا سرزمین کو چھوڑ دے
?️ 11 اکتوبر 2022روس کا دورہ کرنے والے آرمینیائی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے پیر کے
اکتوبر
ہنگامہ آرائی کے بعد وکلاء کو عدالتوں کا بائیکاٹ پڑنے لگا مہنگا
?️ 16 فروری 2021اسلام آباد {سچ خبریں} اسلام آباد ہائی کورٹ ہنگامہ آرائی کے بعد وکلاء
فروری
غزہ جنگ بندی کے امریکی معاہدے کی مخالفت کون کر رہا ہے،اسرائیل یا حماس؟
?️ 8 ستمبر 2024سچ خبریں: ایک اعلیٰ سطحی ذریعہ نے فلسطینی مزاحمتی فورسز کے حوالے
ستمبر
افغانستان کا بینکاری نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکاہے: اقوام متحدہ
?️ 22 نومبر 2021سچ خبریں:اقوام متحدہ نے تین صفحات پر مشتمل اپنی ایک رپورٹ میں
نومبر
یمن میں پانچ برطانوی جاسوسوں کو سزائے موت
?️ 6 جولائی 2021سچ خبریں:یمن کے دار الحکومت صنعا کی ضلعی فوجداری عدالت نے برطانوی
جولائی
جنوبی لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت پر لبنانی عہدیداروں کا ردعمل
?️ 28 جون 2025 سچ خبریں:لبنانی صدر اور وزیراعظم نے اسرائیلی حملوں پر سخت ردعمل
جون
سینیٹ انتخابات کے متعلق پیر کو سپریم کورٹ فیصلہ سنائے گا
?️ 27 فروری 2021اسلام آباد(سچ خبریں) سپریم کورٹ پاکستان سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے
فروری
صیہونیوں کو چھوڑکر شیعوں کو قتل کرتے ہو:مقتدا صدر
?️ 5 مارچ 2022سچ خبریں: سائرون اتحاد کے سربراہ مقتدا صدر نے اپنے ٹویٹر پیج
مارچ