لاہور: (سچ خبریں) چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان پر وزیر آباد میں فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نےنجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر حملہ کرنے والے شوٹر ایک سے زیادہ تھے۔ حراست میں ملزم کی دو ویڈیو لیک ہونے میں کوئی نہ کوئی عناصر تو ملوث ہیں۔
عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ آئی جی سے لے کر محرر تک معذرت خواہانہ جواب ملتا تھا۔ پولیس سے پوچھا گیا تو کہا کہ مجبوری تھی، جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی۔جانتے ہیں ن لیگ اور 13 جماعتوں کے جتھے کی اس حد تک جانے کی اوقات نہیں۔ خان صاحب نے 3 لوگوں کو نامزد کیا اس پر بہت مزاحمت آئی۔آئی جی پولیس نے غلط بیانی کی اس لیے تبدیلی کے لیے وفاق کو لکھا۔
وفاقی حکومت اس کیس سمیت پنجاب کی گورننس میں روڑے اٹکا رہی ہے۔
پنجاب میں ہماری حکومت ہے،میں نے عہدہ چھوڑنے کا کہا۔خان صاحب نے کہا لڑائی میدان میں کھڑے ہو کر لڑی جاتی ہے۔ مشیر داخلہ نے مزید کہا کہ عمران خان پر دوبارہ حملے کا خطرہ ہے، سیکیورٹی اقدامات کیے ہیں۔دوسری جانب چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ کا معاملہ، جے آئی ٹی نے ملزم نوید سے تفتیش کا آغاز کر دیا۔جیو نیوز کے مطابق ملزم نوید نے جے آئی ٹی کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے،اکیلے ہی حملے کی منصوبہ بندی کی۔
فائرنگ کے بعد کنٹینر سے دائیں گلی میں فرار ہونا تھا لیکن پکڑا گیا۔ ملزم نے مزید کہا کہ میری کسی سیاسی یا دینی جماعت سے تعلق نہیں۔مجھے کسی نے حملہ کرنے کو نہیں کہا تھا۔2 گھنٹے تک انتظار کرتا رہا۔کنٹینر کے آگے پولیس نہ ہونے پر سامنے آکر فائرنگ کی۔ ملزم نوید اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔گوجرانوالہ کی خصوصی عدالت نے ملزم کو کیس کی مزید تفتیش کے لیے جے آئی ٹی کے حوالے کیا تھا۔ جے آئی ٹی کی جانب سے ملزم سے تفتیش جاری ہے۔