اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور آزادی اظہار رائے پر پابندی کو نظر انداز نہیں کرسکتی، آزادی کی خواہش کو زیادہ دیر تک دبایا نہیں جاسکتا۔
سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ بات 1947 میں وادی کشمیر پر بھارتی افواج کے قبضے کی سالگرہ کے موقع پر کہی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اور مستقبل میں بھی کشمیریوں کی جدوجہد کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو دنیا نظرانداز نہیں کرسکتی اور کشمیریوں کی آزادی اظہاررائے پرپابندی زیادہ طویل عرصے تک برقرار نہیں رہ سکتی۔
دوسری جانب صدرمملکت عارف علوی نے بھی یوم سیاہ کے موقع پر پاکستان کی جانب سے 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو غیر قانونی اور یکطرفہ طریقہ سے ختم کرنے کے فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ دہرایا۔
صدر مملکت نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ ساڑھے دہائیوں سے بھارتی قابض افواج کے جاری مظالم کی مذمت کرتے ہوئےحق خودرادیت کی منصفانہ جدوجہد میں اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کے لیے یوم سیاہ مناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی آزادی کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر بھارتی فوج کے محاصرے میں ہے، جو مقبوضہ علاقے کے لوگوں کی بنیادی آزادیوں پر سخت پابندیوں کے باعث مزید بڑھ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے باعث گزشتہ 3 سال سے صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا’۔
ادھر وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کشمیری عوام کی قربانیوں اور اپنے حقوق کی جدوجہد ،خود ارادیت کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں بلاول بھٹو زرداری کے حوالے سے کہا کہ 27 اکتوبر بھارتی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جو 75 سال پہلے بدترین آمر اور نو آبادیاتی ملک کی حیثیت سے ابھرا۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جیل بنانے کے بعد بھارت اب مقبوضہ کشمیر میں سب سے بڑا قبرستان بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے ریفرنڈم کرانے کا اپنا وعدہ پورا کرے۔ وزیر نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے پاکستان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔