سچ خبریں:ایک اسرائیلی عہدہ دار یونانی جزائر خریدنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ ممکنہ جنگ کے دوران صہیونیوں کو وہاں بھیجا جا سکے۔
اسرائیلی اخبار معاریو نےاپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ جیوش انٹرنل فنڈ سے وابستہ ایک کمپنی کے بورڈ ممبر نے جنگ کے دوران اسرائیلیوں کو بھیجے جانے کے لیے یونان میں جزیرے خریدنے کی پیشکش کی ہے،اخبار نے اطلاع دی ہے کہ ہومونٹا نامی کمپنی کا رکن ایوری سٹینر جنگ کی صورت میں اسرائیلیوں کو علاقے میں بھیجنے کے لیےیونان کے جزائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹ میں بورڈ کے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ صیہونی عہدہ دار نے دیگر اراکین کی مخالفت کے باوجود اس منصوبے پر زور دیتے ہوئےاخبار کو بتایاکہ میں نے جو آئیڈیا پیش کیا ہےوہ یہودیوں کے لیے ایک اور آئرن ڈوم بنانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے ذہن میں اس پروجیکٹ کا خیال غیر ملکی رپورٹوں کے بعد آیا جن میں کہا گیا ہے کہ میزائل اسرائیلی علاقوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں نیز دوسری لبنانی جنگ میں ہم نے دیکھا کہ میزائل نیتنیا تک پہنچے اور آج وہ مزید جنوب تک پہنچ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے یونانی جزائر خریدنے کی پیشکش کی ہے جو اسرائیل کے قریب ہیں ، یونان کے پاس 40 غیر آباد جزیرے ہیں،تاہم یہ بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق اور یونان کی مکمل رضامندی کے ساتھ ہونا چاہیے۔