?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری سے متعلق کیس میں عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ عدالتی رٹ کو شکست دی جائے، آئینی عدالت کے خلاف ایک مہم لانچ کردی گئی ہے۔
اسلام آبادہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف فریقین کے خلاف توہین عدالت درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ڈاکٹر شیریں مزاری کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ جی، انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ان کیسز پر عدالت کو کچھ تحفظات ہیں، عدالت کی رٹ اس ملک کا وقار ہے، آئینی عدالت کے خلاف ایک مہم لانچ کی گئی ہے، ہم ججز ٹاک شو نہیں کرسکتے، وہاں بیٹھ کر بات نہیں کرسکتے۔
سماعت میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ کیا وجہ ہے آئینی ادارے کے احکامات کو ہوا میں اڑایا جا رہا ہے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی یہ معاملہ ملک کے لیے اعلیٰ اتھارٹی کے سامنے رکھیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ ملک آئین کے تحت ہی چلنا ہے، عدالتوں نے آئین کے تحت ہی اور آئین کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہے۔
جسٹس میاں گل حسن نے جذباتی ہوتے ہوئے ریمارکس دیے کہ یہ وقت گزر جائے گا لیکن اس کے اثرات برقرار رہیں گے، ہم یہاں خدمت کے لیے بیٹھے ہیں، حکومت کی کوشش ہے کہ عدالتی رٹ کو شکست دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں سولائیزڈ ملک ہے، کورٹ کے آرڈر کے ساتھ جو ہو رہا وہ یہ بات ثابت نہیں کرتا، جو پرتشدد واقعات ہوئے ان کو کوئی جسٹیفائی نہیں کرسکتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جمہوریت میں رہ رہے ہیں، ہم اس مہم سے بھی واقف ہیں جو آئینی عدالتوں کے خلاف جاری ہے، جو بھی ہوا وہ پاکستان کے سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
اس پر روسٹرم پر کھڑے وکلا بول پڑے اور کہا کہ ہم عدالت کے ساتھ ہیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ پنجاب پولیس، ڈائریکٹ اسلام آباد سے کسی کو گرفتار نہیں کر سکتی، بادی النظر میں اسلام آباد پولیس خود کو اس معاملے سے الگ نہیں کر سکتی۔
جج نے استفسار کیا کہ عدالت نے گرفتاری سے روکا ہوا تھا تو کیا پنجاب پولیس کو اسلام آباد پولیس نے بلایا تھا؟
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کے کیس میں آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کردیا۔
عدالتی حکم کے باوجود شیریں مزاری کو پنجاب پولیس کے حوالے کیوں کیا؟ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر تک آئی جی اسلام آباد سے جواب طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کو نقص امن کے خطرے کے پیشِ نظر حراست میں لے لیا گیا تھا جن میں شیریں مزاری بھی شامل تھیں۔
تاہم 16 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر انسانی حقوق و رہنما پاکستان تحریک انصاف شیریں مزاری کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں اسی رات ان کی بیٹی ایمان زینب مزاری نے بتایا کہ ان کی والدہ کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرکے ڈپلومیٹک انکلیو منتقل کردیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسد عمر کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری اور مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر رہنما پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی جس میں بابر اعوان نے استدعا کی کہ اسد عمر کے خلاف کتنے مقدمات ہیں ان کی تفصیلات فراہم کی جائے۔
وکیل اسد عمر نے کہا کہ عدالت ہمارے کیسز پیر کو سماعت کے لیے مقرر کردے، جس پر جج نے دریافت کیا کہ کیا آپ ادھر اپنا ویک اینڈ انجوائے کرنا چاہتے ہیں ؟
جس پر کمرہ عدالت میں قہقے گونج اٹھے۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ اسد عمر کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں پولیس تفصیلات فراہم کرے اور فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
مشہور خبریں۔
صیہونیوں کی غزہ اور لبنان میں نسل کشی کا انسانیت پر اثر:عراقی سیاستدان
?️ 14 اکتوبر 2024سچ خبریں: عراق کی قومی حکمت پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ
اکتوبر
لبنانی بچوں پر صیہونی جارحیت کے تباہ کن اثرات؛یونیسف کی زبانی
?️ 1 مارچ 2025 سچ خبریں:یونیسف نے جنوبی لبنان میں صیہونی ریاست کی جارحیت کے
مارچ
تیل اور برجام؛ متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت امریکہ سے کیا چاہتے ہیں؟
?️ 15 مارچ 2022سچ خبریں: متحدہ عرب امارات اور یروشلم میں قابض حکومت نے اس
مارچ
ایران اور روس عالمی نظام میں تاریخی تبدیلی کے لیے تیار رہیں: ڈوگین
?️ 6 فروری 2025سچ خبریں: روس کے ممتاز فلسفی اور نظریہ دان الیگزینڈر ڈوگین نے
فروری
پارلیمنٹ کی نشستوں کی واپسی کے مقدمے میں پی ٹی آئی کی جیت
?️ 13 جولائی 2024سچ خبریں: تحریک انصاف نے پاکستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے سے
جولائی
غزہ میں کون جنگ بندی نہیں ہونے دے رہا؟ حماس یا نیتن یاہو
?️ 28 دسمبر 2024سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک بار
دسمبر
پاکستان اور ایران نے باہمی قانونی معاونت کا معاہدہ کرنے کا فیصلہ کرلیا
?️ 21 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور ایران نے باہمی قانونی معاونت کا
اپریل
اختلافات صیہونی حکومت کے کیسے گھٹنے ٹیکتے ہیں؟
?️ 18 مارچ 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کی غزہ کی پٹی پر جارحیت کے ایک سو
مارچ