اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق شوکت ترین کی بطور وفاقی وزیرمدت میں چند روز باقی رہ گئے،16 اکتوبر کو ان کے عہدے کی معیاد ختم ہو جائے گا۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ شوکت ترین سے موجودہ عہدہ واپس لے کر انہیں مشیر خزانہ بنایا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قانونی طور پر کوئی غیر منتخب شخص صرف 6 ماہ کیلئے وفاقی وزیر رہ سکتا ہے، اسی باعث شوکت ترین سے موجودہ عہدہ واپس لے کر انہیں مشیر خزانہ بنایا جائے گا۔ تاہم شوکت ترین بطور مشیر مختلف کمیٹیوں کی صدارت نہیں کر سکیں،ای سی سی سمیت کابینہ کمیٹیوں کی صدارت کرنے کے بھی اہل نہیں رہے گے۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے شوکت ترین کو خبیرپختونخوا سے سینیٹر منتخب کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم ابھی یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کہ شوکت ترین کو سینیٹ کا ممبر بنانے کیلئے کس سینیٹر سے استعفیٰ لیا جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے سے حوالے سے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشاوت شروع کر دی ہے۔ دوسری جانب یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ شوکت ترین کے دوبارہ وفاقی وزیر بننے تک ضرورت کے مطابق حماد اظہر کو عارضی طور پر وفاقی وزیر خزانہ کا عہدہ سونپ دیا جائے۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈی سیٹ کروا کر شوکت ترین کو ان کی نشست پر منتخب کروانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، تاہم اسحاق ڈار اپنی سینیٹ کی نشست بچانے کیلئے سپریم کورٹ چلے گئے، جس کے بعد حکومت کیلئے پنجاب کی نشست سے شوکت ترین کو سینیٹر منتخب کروانا مشکل ہو گیا۔
اب اسی صورتحال کے باعث شوکت ترین کو تحریک انصاف کے گڑھ خیبرپختوںخواہ سے سینیٹر منتخب کروانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل ایک انٹرویو کے دوران شوکت ترین نے بھی اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان انہیں سینیٹر ضرور بنوائیں گے۔