اسلام آباد: (سچ خبریں) شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں سربراہی آج (منگل) سے اسلام آباد میں شروع ہو رہا ہے جس میں شرکت کے لیے مختلف ممالک کے وزرائے اعظم اور سربراہان مملکت کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری ہے اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کی بھی جلد آمد متوقع ہے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ایس سی او کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 2 روزہ اجلاس کی میزبانی کرے گا، جس کی صدارت وزیراعظم محمد شہباز شریف کریں گے۔
تنظیم کے رکن ممالک روس، بیلاروس، قازقستان،کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم کے علاوہ ایران کے اول نائب صدر اور بھارت کے وزیر خارجہ اپنے ممالک کی نمائندگی کریں گے۔
چین کے وزیراعظم لی چیانگ اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔
منگولیا کے وزیراعظم مبصر ریاست کے طور پر اورترکمانستان کے وزرا کی کابینہ کے نائب چیئرمین اور وزیر خارجہ بھی خصوصی مہمان کی حیثیت میں شرکت کریں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کونسل کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی جائے گی اور تنظیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف اجلاس کے موقع پر دورے پرآئے ہوئے وفود کے سربراہان سے اہم دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
پروگرام کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق 15 اکتوبر بروز منگل کو کانفرنس کے لیے وفود آئیں گے جس کے بعد شام میں وزیر اعظم کانفرنس میں شرکت کے لیے آنے والے مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔
16 اکتوبر بروز بدھ کی صبح عالمی رہنما کانفرنس میں شرکت کے لیے آئیں گے، وزیر اعظم مہمانوں کو خوش آمدید کہیں گے اور اس کے بعد عالمی رہنماؤں کی گروپ فوٹو کھینچی جائے گی۔
اس کے بعد کانفرنس کا باضابطہ آغاز ہو گا اور عالمی رہنما خطاب کریں گے۔
اس کے بعد دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے جس کے بعد وزیر اعظم الوداعی خطاب کریں گے۔
بدھ کی دوپہر ڈپٹی وزیر اعظم اسحٰق ڈار اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل میڈیا میں بیانات جاری کریں گے جس کے بعد وزیر اعظم معزز مہمانوں کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔
کانفرنس میں شرکت کے لیے کرغزستان کے وزیراعظم ژاپاروف اکیل بیک پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
منگل کو ژاپاروف اکیل پاکستان پہنچے تو نور خان ایئربیس پر وزیر توانائی مصدق ملک نے معزز مہمان کا استقبال کیا اور انہیں پھول پیش کیے گئے۔
اس کے بعد دوپہر میں بیلاروس کے وزیراعظم رومان گولوف چینکو بھی اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بیلاروس کے وزیر اعظم اور ان کے وفد کے اراکین کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں پھول پیش کیے۔
ترکمانستان کے ڈپٹی چئیرمین برائے کابینہ وزرا راشد مریدوف بھی کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گئے۔
اسلام آباد انٹرنیشل ایئرپورٹ پر وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے نے ترکمانستان کے سینئر رہنما راشد مریدوف کا استقبال کیا۔
اسی دوران تاجکستان کے وزیر اعظم کوخیر رسول زودہ اسلام آباد پہنچ گئے جن کا اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وزیر تجارت جام کمال نے شاندار استقبال کیا۔
تاجک وزیر اعظم کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا اور انہیں کو پھول پیش کیے گئے جبکہ بچوں نے پاکستان اور تاجکستان کے جھنڈے لہرا کر مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
وزارت تجارت سے جاری اعلامیے کے مطابق تاجک وزیر اعظم کا دورہ دوطرفہ تعلقات کےفروغ اور تعاون کے سلسلے میں اہم قدم ہے اور ایس سی او میں عالمی رہنماؤں کی شرکت سے علاقائی استحکام کی امیدیں وابستہ ہیں۔
ادھر، ترجمان دفتر خارجہ نے جاری بیان میں بتایا کہ جناح کنونشن سینیٹر آمد پر وزیراعظم مہمانوں کا خیر مقدم کریں گے۔
مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف ایس سی اوکانفرنس سےافتتاحی خطاب کریں گے، وزیراعظم کے بعد غیرملکی وفودکےسربراہان خطاب کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ غیر ملکی لیڈرز کےخطاب کے بعد دستاویزات پردستخط کیے جائیں گے۔
ترجمان نے بتایا کہ کانفرنس کے اختتام پر نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، ایس سی او سیکرٹری جنرل میڈیا ٹاک کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چین کے وزیراعظم لی چیانگ ایس سی او کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے 4 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے تھے، یہ کسی بھی چینی وزیراعظم کا 11 سال بعد پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔
اس موقع پر چینی وزیراعظم نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر دورہ پاکستان پر خوشی ہوئی، جہاز سے اترا تو مجھے گرمجوشی سے خوش آمدید کہا گیا، ایس سی او سربراہ کانفرنس میں شرکت کرنے پر خوشی ہے۔
بھارت نے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
سبرامنیم جے شنکر دورہ اسلام آباد میں بھارتی وفد کی قیادت کریں گے، 9 سال میں بھارت کی کسی اعلیٰ شخصیت کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔