سیاسی عدم استحکام کے سبب اقتصادی بحران بڑھ گیا

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) صنعتکاروں اور تجزیہ کاروں نے سیاسی مظاہروں اور گندم بحران پر کسانوں کے مظاہروں پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں کاروباری سرگرمیوں اور معاشی استحکام پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کاروباری برادری پہلے ہی بُلند مہنگائی اور شرح سود کے سبب مشکلات کا شکار ہے، ایسے میں وہ محسوس کرتے ہیں کہ سیاسی مسائل کے سبب معاشی ترجیحات پر توجہ نہیں دی جاسکے گی۔

ایک تاجر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت کے خلاف بڑھتے ہوئے مظاہروں کے سبب معیشت کو ایک طرف کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں کاروبار کو مؤثر انداز میں چلانا مشکل ہوگیا ہے۔

کچھ تاجروں اور صنعتکاروں نے نوٹ کیا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں معاشی بہتری نظر آئی ہے تاہم مستقل سیاسی خلفشار نے استحکام کی امیدوں کو توڑ دیا ہے۔

ایک برآمدکنندگان عامر عزیز نے بتایا کہ حکومت میں استحکام کا کوئی اشارہ نہیں ہے، جو معیشت میں بڑھتے ہوئے خطرے کی عکاسی کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اورہائی کورٹس کی جانب سے سیاسی اور کرپشن کے معاملے پر ریمارکس نے ہماری بے چینی میں اضافہ کیا ہے، خاص طور پر ہماری مستقبل کی حکمت عملیوں کے حوالے سے، عامر عزیز نے زور دیا کہ جامع معاشی اور سیاسی روڈ میپ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ سرمایہ کاری کو راغب کیا جاسکے۔

کراچی میں مقیم ایک ہیڈ آف ریسرچ نے نوٹ کیا کہ تاجروں کو معاشی مستقبل کے حوالے سے صورتحال واضح نہیں ہے اور موجودہ حکومت نے طویل المدتی نمو کے لیے کوئی حکمت عملی مرتب نہیں کی۔

کچھ بینکرز کا خیال ہے کہ اسٹیٹ بینک شرح تبادلہ کو منیج کر رہا ہے، اور یہ استحکام ایک ہی بار میں ختم ہو سکتا ہے۔

ان اقتصادی چیلنجوں کے درمیان تجزیہ کاروں نے کچھ مثبت پہلوؤں کو بھی نوٹ کیا، جیسے کہ سعودی سرمایہ کاروں کی پاکستانی اثاثوں میں دلچسپی عارضی طور پر ملک کے بیرونی کھاتوں کو تقویت دے سکتی ہے۔

تاہم، اگلے مالی سال قرضوں کی ادائیگی کے لیے 25 ارب ڈالر کی ضرورت ہے اور مسلسل تجارتی خسارہ ان کو فائدہ پہنچانے کے لیے خطرہ ہے۔

مشہور خبریں۔

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا خیبرپختونخوا میں تبدیلی کی خواہش کا اظہار

?️ 12 جولائی 2025پشاور (سچ خبریں) سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے

صیہونی پارلیمنٹ تحلیل

?️ 25 جون 2022سچ خبریں:قبل از وقت انتخابات کرانے کے لیے پہلے مرحلے میں اسرائیلی

کیا نیتن یاہو جنگ کے خاتمے کے خواہاں ہیں؟

?️ 28 مارچ 2024سچ خبریں: حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے اس بات پر زور

حکومت جولانی نے صہیونی صحافی کی دھمکی کے بعد حلب میں طوفان الاقصی تقریب منسوخ کر دی

?️ 14 نومبر 2025 حکومت جولانی نے صہیونی صحافی کی دھمکی کے بعد حلب میں

میرے خلاف عالمی نفرت کی وجہ میڈیا پروپیگنڈا ہے: نیتن یاہو

?️ 23 جولائی 2025صیہونی ریاست کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک پریس کانفرنس میں

پاکستان دہشت گردوں، سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے پرعزم ہے، دفتر خارجہ

?️ 28 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا

غزہ کے صحافیوں کو جلانا فاشسٹ جنگی جرم ہے: مزاحمت

?️ 7 اپریل 2025سچ خبریں: جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں صحافیوں کے خیموں

مراکش نے صیہونی حکومت کے معاہدے پر کیے دستخط

?️ 8 اپریل 2022سچ خبریں:  مراکش میں اسرائیلی سفیر ڈیوڈ گوفرین نے اعلان کیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے