اسلام آباد:(سچ خبریں) عام انتخابات کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے درمیان بیک چینل مذاکرات کی بازگشت کے دوران سابق وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے حلقوں میں سیاسی سرگرمیاں اس طرح تیز کردیں جیسے انتخابی مہم شروع ہو گئی ہو۔
راولپنڈی ڈویژن کے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ فوری انتخابات کے مطالبے پر عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے احتجاجی ریلیوں کے ذریعے حکومت پر دباؤ جاری رکھنا چاہیے۔
اجلاس میں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماؤں نے عمران خان کو یقین دہانی کروائی کہ جب بھی اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ہدیات ملے گی تو وہ اپنی نشستیں قربان کرنے کے لیے فوری تیار ہوں گے۔
اجلاس کے دوران عمران خان نے تجویز دی کہ پہلے مرحلے میں پنجاب اسمبلی اور دوسرے مرحلے میں خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کی جائے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اراکین اسمبلی نے تجویز دی کہ پی ٹی آئی کو صوبائی اسمبلیاں مرحلہ وار تحلیل نہیں کرنی چاہیے بلکہ یہ اقدام بیک وقت اٹھایا جانا چاہیے تاکہ قبل از وقت انتخابات کے لیے سازگار حالات پیدا ہوں۔
تاہم عمران خان نے اراکین پارلیمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ احتجاجی ریلیاں جاری رکھیں اور ان ریلیوں کو ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے انتخابی مہم کا حصہ سمجھیں۔
اجلاس کے دوران عمران خان نے اراکین کو اپنے استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہونے کا مشورہ بھی دیا۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل عمران خان نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے اس مؤقف کی تائید کی تھی کہ پی ٹی آئی کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اس وقت تک اقتدار میں رہنا چاہیے جب تک انہیں قبل از وقت انتخابات کی یقین دہانی نہ کروائی جائے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری بھی اپنی ایک ٹوئٹ میں کہہ چکے ہیں کہ اگر پی ڈی ایم حکومت نے 20 دسمبر تک عام انتخابات کا حتمی پلان پیش نہ کیا تو پی ٹی آئی پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل کردے گی۔