کراچی: (سچ خبریں) سندھ کابینہ نے زرعی انکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دے دی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ایگریکلچر انکم ٹیکس بل جنوری 2025 سے نافذ ہوگا، سندھ حکومت نے ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیواسٹاک کو شامل نہیں کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ کابینہ نے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ زرعی انکم ٹیکس بل جنوری 2025 سے نافذ ہوگا، سندھ حکومت نے ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیواسٹاک کو شامل نہیں کیا۔
ترجمان سندھ حکومت کے مطابق زرعی انکم ٹیکس بورڈ آف ریونیو (بی او آر) کے بجائے سندھ ریونیو بورڈ (ایس بی آر) جمع کرے گا، قدرتی آفات کی صورت میں ایگریکلچر انکم ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ ہوگی، آباد اراضی کو چھپانے کی صورت میں جرمانہ لگایا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق چھوٹی کمپنیوں پر 20 فیصد اور بڑی کمپنیوں پر 28 فیصد زرعی ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ 15کروڑ روپے تک زرعی آمدنی حاصل کرنے والے ایگریکلچر انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
ترجمان سندھ حکومت کے مطابق زرعی آمدنی 15 سے 20 کروڑ روپے زرعی آمدنی پر ایک فیصد ٹیکس لگے گا، 20 سے 25 کروڑ روپے زرعی آمدنی پر 2 فیصد، 25 سے 30 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 3 فیصد جبکہ 30 سے 35 کروڑ روپے زرعی آمدن پر 4 فیصد ٹیکس لگے گا۔
ترجمان کے مطابق 35 سے 40 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 6 فیصد، 40 کروڑ سے 50 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 8 فیصد جبکہ 50 کروڑ روپے سے زائد زرعی آمدن پر 10 فیصد ٹیکس لگے گا۔
سندھ کابینہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت سے ایک مرتبہ دوبارہ میں بات کروں گا۔
سندھ کابینہ نے کہا کہ ایگریکلچر انکم ٹیکس لگانے سے سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی، زرعی ٹیکس لگانے سے گندم، چاول اور دیگر اجناس بھی مہنگی ہوجائیں گی، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملکی مفاد میں سندھ کابینہ زرعی ٹیکس کی منظوری دے رہی ہے۔