لاہور(سچ خبریں)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جن صنعتوں میں 100 فیصد ویکسینیشن ہوگئی ہے اس صنعت کو کھولنا چاہیے، سندھ حکومت عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے، ان کا روزگار چھین رہی ہے صوبائی حکومتیں انفرادی فیصلے نہیں کرسکتیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارت نے کورونا وائرس کے جو اقدامات کرنے چاہیے تھے وہ انہوں نے نہیں کیا جس کی وجہ سے دنیا میں چوتھی لہر آئی’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارتی حکومت نے بدقسمتی سے ایسے اقدامات نہیں کیے کہ کورونا وائرس میں کمی آتی، دنیا کی معیشتیں جب اس پر فتح حاصل کرتے ہوئے بحالی کے قریب تھیں اس وقت بھارتی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسی کی وجہ سے دنیا کو بھارتی ڈٰیلٹا وائرس کا سامنا کرنا پڑرہا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘اس صورتحال میں سندھ حکومت کے فیصلے سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، گزشتہ روز بھی واضح طور پر کہا تھا کہ جب ہماری حکمت عملی کامیاب ہورہی ہے تو اسے ایسے بدلنا نہیں چاہیے’۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اگر این سی او سی، وفاقی حکومت کی ہدایت کے خلاف صنعتوں کو بند کردے گی تو پاکستان کی معیشت کو بہت نقصان پہنچے گا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کی معیشت کی شہہ رگ ہے، معیشت جب اوپر جارہی ہے اس وقت مکمل لاک ڈاؤن کی بات کرنا بہت نامناسب ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس پر سپریم کورٹ کے فیصلے واضح ہیں، سندھ حکومت انفرادی فیصلے نہیں کرسکتی، وفاقی حکومت اور این سی او سی کی حکمت عملی سے باہر نہیں جایا جاسکتا اور ضروری ہے کہ جو بھی حکمت عملی اپنائیں وہ این سی او سی کی منظور اور وفاقی حکومت کی گائیڈلائنز پر بنائیں۔