اسلام آباد(سچ خبریں)ریٹائرڈ فوجی افسران کو 6ہزار سی سی تک کی بلٹ پروف گاڑیاں درآمد کرنے پر ڈیوٹی اور ٹیکس کی مکمل چھوٹ دیئے جانے کی افواہوں پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے دوٹوک اعلان کردیا اور واضح کیا کہ سابق دورحکومت میں 2019ءمیں کابینہ نے منظوری دی تھی لیکن ایف بی آر نے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ چھوٹ دینے کے لیے موقف اپنایاگیا کہ یہ ملک میں سکیورٹی کی مخدوش صورتحال کے پیش نظرکیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرلز، آرمی چیفس، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس کو ریٹائرمنٹ کے بعد 6ہزار سی سی تک کی بلٹ پروف گاڑیاں درآمد کرنے پر کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت ہر طرح کے ٹیکس سے چھوٹ ہو گی جبکہ آرمی چیفس، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس سمیت تمام فور سٹار جنرلز بغیر ٹیکس اور ڈیوٹی ادا کیے دو دو گاڑیاں بیرون ممالک سے منگوا سکتے ہیں البتہ اس رعایت کے تحت منگوائی جانے والی گاڑیاں پیشگی منظوری کے بغیر 5سال تک فروخت نہیں کی جا سکیں گی۔ اگر ایسی کوئی گاڑی پانچ سال سے پہلے فروخت کی جاتی ہے تو اس پر لاگو تمام ٹیکسز اور ڈیوٹیز وصول کی جائیں گی۔مزید براں ریٹائرڈفوجی افسران اس رعایت کے تحت گاڑیاں وزارت دفاع کی سفارش پر منگوا سکیں گے۔
ان افواہوں نے زور پکڑا تو ایف بی آر نے وضاحت جاری کردی اور کہا کہ ”میڈیا کے کچھ حلقوں میں گردش کرنیوالے ان رپورٹس جن میں کہاگیا کہ بلٹ پروف گاڑیوں کی ڈیوٹی اور ٹیکسز فری سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت ہر طرح کے ٹیکس سے چھوٹ ہو گی جبکہ آرمی چیفس، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس سمیت تمام فور سٹار جنرلز بغیر ٹیکس اور ڈیوٹی ادا کیے دو دو گاڑیاں بیرون ممالک سے منگوا سکتے ہیں امپورٹ کی اجازت کا ایس آر او جاری کردیاگیا، ان کی واضح تردید کرتا ہے ۔ ایسی سہولت وفاقی کابینہ نے 2019ءمیں دی تھی لیکن اس سلسلے میں کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا “۔