کراچی(سچ خبریں) سندھ ہائیکورٹ نے روسی کورونا ویکسین اسپوٹنک فائیو کے حوالے سے کہا ہے کہ روسی ویکسین جتنی جلد لوگوں کو لگ سکتی ہے لگائی جائے، ملک کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ویکسی نیشن روکنا بالکل مناسب نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کوسندھ ہائی کورٹ میں روسی کورونا ویکسین اسپوٹنک کی ریلیز سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ، سماعت میں ڈریپ کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست پر جواب جمع کرایا گیا، جس میں کہا گیاکہ31 مارچ کو ویکسین ریلیز کردی تھی۔
جس پر عدالت نے استفسار کیا آپ نے ویکسین کی ریلیز میں کوئی رکاوٹ ڈالی تھی کیا ویکسین جتنی جلدی لوگوں کو لگ سکتی ہے لگ جائے ، ایسی صورتحال میں ویکسی نیشن روکنا مناسب نہیں۔ڈریپ حکام نے جواب میں کہاکہ نہیں ہم نے کوئی روکاٹ نہیں ڈالی تھی۔
جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پرائس فکس ہونے کے بعد معاملہ حل ہو جائے گا تو وکیل فارماکمپنی نے کہاکہ نہیں پرائس فکس ہونے سے بھی معاملہ حل نہیں ہوگا، کیا ویکسین کی قیمت 8ہزار روپے مقرر ہوجاتی ہے تو ہم فروخت کریں گے وکیل ڈریپ نے کہا ویکسین درآمدکی اجازت دی گئی تھی اس وقت بھی پرائس فکس نہیں کیے گئے، کہا گیا تھا کہ ویکسین کی پرائس فکس کرنے کا معاملہ ابھی چل رہا ہے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہاکہ سندھ ہائیکورٹ نے ویکسین فروخت کرنے سے نہیں روکا، حکومت اب تک کیا کررہی تھی پرائس فکس کیوں نہیں کیی جس پر وکیل ڈریپ نے بتایا کہ آئندہ ہفتے تک ویکسین کی فروخت سے روک دیں ہم پرائس فکس کردیں گے۔
سندھ ہائیکورٹ نے وکیل ڈریپ سے مکالمے میں کہاکہ آپ کوتو جلدی کرنی چاہیے کورونا کی تیسری لہر آچکی ہے، وکیل فارماکمپنی مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ ہم پرائس ڈیٹا دینے کو تیار ہیں ، 10لاکھ انجکشن کا معاہدہ کرلیا تھا اور 50ہزار ویکیسن منگوالی تھی۔
وکیل نے کہاکہ غیر ملکی کمپنی سے 20 لاکھ ویکسین کامعاہدہ کررکھا ہے ، معاہدے کے مطابق غیر ملکی کمپنی سے ویکسین لینی ہے ، ورنہ بھاری نقصان ہوگا۔سندھ ہائیکورٹ نے کورونا ویکسین اسپوٹنک 5 کی فروخت کی اجازت دیتے ہوئے درخواست کی سماعت 12 اپریل تک ملتوی کردی۔