اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت گندم اور کھاد کے اسٹاک پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر عوام دشمن ہیں، ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کیخلاف انتظامی اور قانونی کاروائی کی جائے،مافیاز سے مل کر مصنوعی قلت کے ذمہ دار کھاد بنانے والوں کیخلاف کاروائی جائے، چینی کے شعبے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو کھاد کیلئے بھی استعمال کیا جائے،کھاد مافیا کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اشیائے ضروریہ کی کوئی کمی نہیں ہے، مافیا صارفین کے مفاد کا خیال رکھنے کی بجائے منافع خوری میں مصروف ہے، گندم کا 6.6 ملین میٹرک ٹن سرکاری اسٹاک دستیاب ہے۔پی ٹی آئی حکومت نے کسان دوست پالیسیاں متعارف کروائی ہیں۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گورنراسٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
ماضی میں ہم نے کبھی اپنی ایکسپورٹس پر توجہ ہی نہیں دی، معیشت جیسے بڑھتی ہے اس کا اثر کرنٹ اکاونٹ خسارے پر پڑتا ہے، برآمدات میں اضافے کیلئے حکومت پوری کوشش کررہی ہے، انڈسٹری اٹھے گی تو ہماری ایکسپورٹس میں اضافہ ہوگا، اوورسیز پاکستانیوں نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی، اوورسیز پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، اوورسیز پاکستانی روشن ڈیجیٹل کے ذریعے گھر اور سرمایہ کاری کرسکتے ہیں، اوورسیز پاکستانی اپنا زیادہ پیسا پلاٹس اور گھروں پر خرچ کرتے ہیں،اوورسیز پاکستانیوں کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری پراپرٹی میں میں آتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 90 لاکھ پاکستانی بیرون ملک موجود ہیں،چاہتے ہیں کہ اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں، ان کیلئے آسانیاں پیدا کریں گے۔