اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ن کے ناراض رہنماءشاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دیکھناچاہئے کہ نوجوان ووٹر ن لیگ میں کیوں نہیں آرہا،نوجوانوں کا زیادہ رجحان پی ٹی آئی کی جانب ہے ،میں آئین سے اتفاق کرتا ہوں اس کے علاوہ کسی ماڈل سے اتفاق نہیں کرتا۔میں نے صرف الیکشن سے کنارہ کشی کی ہے۔ میاں صاحب کوایک سال پہلے بتادیاتھاکہ الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میرا اور میاں صاحب کا تعلق رہے گا۔ ہم صرف برے وقت کےساتھی ہیں۔ میں ن لیگ کے قائدنواز شریف کااحترام کرتاہوں۔وہ سیاست کو بہترانداز میں سمجھتے ہیں۔ اب مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب ہیں وہ پرفارم کریں اور اپنی کارکردگی دکھائیں۔شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ آج ملک میں گالم گلوچ کی جگہ نہیں ہے اس وقت سب سے اہم ملکی مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے۔
تمام سیاستدانوں کو آپس کے اختلافات بھلا کر صرف اور صرف ملک کی بہتری کیلئے سوچنا ہوگا۔تقسیم کی سیاست نے اس ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے ۔سیاستدان ماضی سے سبق سیکھیں اور آپس کے اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک دوسرے کا ہاتھ تھامیں تاکہ ملک کے مسائل کا حل نکال سکیں ۔اب سیاستدانوں اور پارلیمنٹ میں بیٹھنے والوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ گالم گلوچ کی سیاست کو ترک کرکے عام آدمی کو ریلیف دینے کے بارے میں سوچیں۔
شاہد خاقان عباسی کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ کیا الیکشن میں کسی بھی جماعت نے ملکی مسائل پر بات کی؟آج ملک میں الیکشن کے بعد کیا ہورہاہے؟۔ ہم وہی اختلافات کی سیاست کررہے ہیں۔ آج ملک کی بہتری کی بات کوئی نہیں کررہا۔سیاستدانوں کو محنت کرنی چاہیے۔اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔
موجودہ پارلیمنٹ میں کئی نئے چہرے اور نوجوان آئے ہیں ہمیں ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ ملکی حالات دیکھیں ہماری معاشی صورتحال انتہائی خراب ہے اس کی بہتری کیلئے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔اب ہمیں ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر صرف ملکی مفاد کے بارے میں سوچنا ہوگا اور الزامات کی سیاست سے باہر نکلنا ہوگااسی میں ملک کی بہتری ہے۔ موجودہ سیاست صرف حصول اقتدارکیلئے ہو رہی ہے ۔اقتدار حاصل کرنے والی تمام جماعتوں پر اب بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کو اس مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے اقدامات کریں۔