اسلام آباد: (سچ خبریں) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سجاد غنی کا کہنا ہے کہ داسو سمیت واپڈا کے تمام منصوبوں پر سیکیورٹی کے انتظامات کو تمام متعلقہ فریقین کی مشاورت سے مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
میڈیا کے مطابق خیبرپختونخواکے علاقے شانگلہ میں بشام کے قریب گزشتہ روز چینی انجینئرز کے ساتھ پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعے کے پسِ منظر میں چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سجاد غنی نے پاکستان میں چینی سفیر کے ہمراہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا، پروجیکٹ سائٹ پر چینی ورکرز کے ساتھ وقت بھی گزارا۔
واپڈا کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیئرمین واپڈا کے دورے کا مقصد داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پرکام کرنے والے چینی انجینئرز اور دیگر کارکنوں کے ساتھ واپڈا کی جانب سے یکجہتی کا اظہار کرنا تھا۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں متعین چینی سفیر جیانگ ژائی ڈونگ نے چیئرمین واپڈا کے ہمراہ پراجیکٹ سائٹ پر چینی ورکرز کے ساتھ وقت بھی گزارا۔
چیئرمین واپڈا نے داسو پراجیکٹ کے کنٹریکٹرز چین سے تعلق رکھنے والی تعمیراتی کمپنی ’چائنہ گزوبہ گروپ کمپنی‘ کے کنسٹرکشن کیمپ کا دورہ کیا۔
دہشت گردی کے افسوس ناک واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر داسو پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی انجینئرز اور کارکنوں کے ساتھ دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں ہماری ہمدردیاں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے اس واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں، امید ہے اس گھناؤنے واقعہ میں ملوث افراد اور ان کے سہولت کاروں کو بہت جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
چیئرمین واپڈا نے پاکستان کی ترقی کے لیے ناگزیر پانی اور پن بجلی کے منصوبوں سمیت پاکستان کے دیگر تمام منصوبوں کی تعمیر میں چین کی تعمیراتی کمپنیوں کے کردار کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ واپڈا کے کئی ایک منصوبوں پر چین کی معروف تعمیراتی کمپنیاں کام کر رہی ہیں تاکہ پاکستان میں اقتصادی استحکام اور معاشرتی ترقی کے لیے اشد ضروری پانی اور سستی توانائی کے حصول کو ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ پاک-چین دوستی کے دشمنوں کی جانب سے دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے باہمی تعاون میں دراڑ ڈالنے میں قطعی ناکام رہیں گی۔
چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ داسو سمیت واپڈا کےتمام منصوبوں پر سیکیورٹی کے انتظامات کو تمام متعلقہ فریقین کی مشاورت سے مزید بہتر کیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے واقعات سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخواکے علاقے شانگلہ میں بشام کے قریب گزشتہ روز اسلام آباد سے داسو پراجیکٹ پر جاتے ہوئے چینی انجینئرز کی گاڑی کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 5 چینی انجینئرز جبکہ اُن کا ایک مقامی ڈرائیور اپنی جان کی بازی ہار گئے تھے۔
ریجنل پولیس چیف محمد علی گنڈاپور نے غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی چینی انجینئرز کے قافلے سے ٹکرا دی جو اسلام آباد سے صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے داسو میں اپنے کیمپ کی جانب جا رہے تھے۔
بعدازاں وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان میں چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ سے بشام میں دہشت گرد حملے میں چینی انجینئرز کی ہلاکت پر تعزیت کرتے ہوئے واقعے کے ذمے داروں اور سہولت کاروں کے خلاف تحقیقات کر کے انہیں قرار واقعی سزا دینے کی یقین دہانی کرائی۔