سچ خبریں: دارالحکومت میں ہفتہ وحدت کی مناسبت سے اسلامی مذاہب کے قائدین کی موجودگی میں ایک بڑا اجتماع منعقد ہوا جس میں مقررین نے مذہب اور مسلک کے نام پر دہشت گردی اور انتہا پسندی کی مذمت کی، مظلوم اقوام کے ساتھ اپنے عہد کی تجدید کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد مسلمانوں کے مشترکہ دشمنوں کے خلاف اور باہمی مفادات کے دفاع کا مضبوط ہتھیار ہے۔
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے اسلام آباد میں اسلامی مذاہب کے قائدین کی موجودگی میں’’مسلمانوں کے اتحاد کا مرکز عشق رسول‘‘ کے عنوان سے کانفرنس منعقد ہوئی جس میں پاکستان کے سیاست دانوں اور مذہبی رہنماؤں نے عالمی استکبار بالخصوص صہیونی دشمن کی سازش کے خلاف دشمنی اور روشن خیالی کے منصوبے پر غور کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ہفتہ وحدت کی تقریبات
یہ کانفرانس شہر اسلام آباد میں مجلس وحت مسلمین اور قومی یکجہتی کونسل کی جانب سے ہفتہ وحدت اور یوم ولادت حضرت خاتمی مربتت محمد مصطفیٰؐ کے موقع پر سیاست دانوں، شیعہ و سنی مذہبی شخصیات اور پاکستانی دانشوروں کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
مقررین نے تقسیم کی سازش کے خلاف اتحاد اور بیداری کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کشمیر اور فلسطین کے عوام سمیت دنیا بھر کی مظلوم اقوام کے دفاع کے لیے پوری دنیا کے مسلمانوں کے اتحاد اور اسلامی حکومتوں کی ہر ممکن کوششوں پر زور دیا۔
انہوں نے مسلمانوں کے مسائل کے حل اور اسلامی مقدسات کی توہین کو روکنے اور احتساب کے لیے موثر موقف اپنانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ یورپ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی ذمہ دار حکومتوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے،امریکہ اور صیہونی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے انہوں نے عالم اسلام کے اتحاد، اسلامی اقدار کے دفاع اور متحد ہو کر دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنے کی حمایت کا اعلان کیا۔
پاکستان کے سرکردہ سنی اور شیعہ علمائے کرام نے ہفتہ وحدت کے دوران اس ملک میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملوں بالخصوص صوبہ بلوچستان میں جشن ولادت رسول خداؐ کے دوران گزشتہ ہفتے ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کو عالمی استکبار کا منصوبہ سمجھا اور ناجائز صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی سازش کے ساتھ مسلم حکمرانوں کی کسی بھی صف بندی کے خلاف خبردار کیا۔
پاکستان مجلس وحدت مسلمین پارٹی کے چیئرمین حجۃ الاسلام و المسلمین ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے مدد کرنے میں اپنا کردار فراموش نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ عاشقان رسولؐ کو قتل کرنا، ان میں خوف و ہراس پھیلانا اور دیگر آسمانی مذاہب کے مقدسات کی توہین نیز پاکستان اور عالم اسلام کے ظاہر اور پوشیدہ دشمنوں کی سازش ہے، جو ملک کو مفلوج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
الہلال قومی کمیٹی کے سربراہ اور لاہور کی مسجد کے امام جمعہ مولانا عبدالخبیر آزاد نے بھی کہا کہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی اسلام اور مسلمانوں میں کوئی جگہ نہیں ہے اور ان کے گھناؤنے اقدامات سے مسلم اتحاد کے دشمنوں کو فائدہ پہنچتا ہے جبکہ یقیناً اسلام اور مسلم کمیونٹیز کو نقصان پہنچتا ہے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے وائس چیئرمین لیاقت بلوچ نے شیعہ اور سنی برادری کی تقسیم اور استکباری طاقتوں کے منصوبوں کے خلاف بیدار ہونے کی حکمت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی آزادی اور درپیش چیلنجز کو ختم کرنے نیز اہل کشمیر سمیت مسلمانوں کا انحصار اسلامی اتحاد پر ہے۔
مزید پڑھیں: امت اسلامیہ کی حفاظت کے لیے امام خمینی کا ایک بےنظیر کارنامہ
فلسطین کے لیے پاکستانی عوام کی بھرپور حمایت اور صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کی جدوجہد پر زور دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو فلسطین کی حمایت کرتا ہے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مخالفت کرتا ہے، اس لیے ہم صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتے کی کسی بھی کھلی یا چھپی کوشش کے خلاف خبردار کرتے ہیں۔
اس کانفرنس میں موجود پاکستان کی دیگر سیاسی اور مذہبی شخصیات نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف عالمی استکبار کے مذموم منصوبوں کے خلاف فتح حاصل کرنے اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے مسلمانوں کا اتحاد ہی پہلا آپشن ہے۔