اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران کان کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق اپیکس کمیٹی کاجائزہ اجلاس ہوا اجلاس میں وفاقی وزراء، وزرائے اعلیٰ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سمیت عسکری و سیاسی قیادت شریک ہوئے وزیراعظم کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے 15نکات کا جائزہ لیا گیا، شرکاء نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا۔
اجلاس میں ملکی وعلاقائی سکیورٹی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ تمام چیف سیکرٹریز، متعلقہ حکام کو نیپ پر من وعن عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا گیا۔ اجلاس میں سی پیک اور چینی باشندوں کی سکیورٹی کا بھی جائزہ لیا گیا، اجلا س میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کی گئی، اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے قلیل، طویل اور درمیانی مدت کے اہداف کا جائزہ لیا گیا، فیصلہ کیا گیا کہ بہترین کارکردگی کیلئے ٹائم لائنز کے ساتھ اہداف مقرر کیے جائیں ، نیشنل کرائسز انفارمیشن مینجمنٹ سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں سیاسی اورعسکری قیادت نے عزم کا اظہار کیا کہ کسی کو ہتھیار اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے، کسی قسم کی شرپسندی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، طاقت کے استعمال کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے، ملک دشمن مخصوص ایجنڈے کے پیچھے چھپے عناصر کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ داخلی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے، ملک میں شرپسند عناصر کیخلاف پوری قوت سے نمٹا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت اداروں میں مربوط رابطوں کی ہدایت کی اور کہا کہ قوم نے دہشتگردی کی لعنت سے لڑنے کی بڑی قیمت ادا کی ہے، طاقت کے استعمال کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے، شرپسند عناصر کیخلاف پوری قوت سے نمٹا جائے گا۔