پشاور(سچ خبریں) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 3 وزرا کو حلف اٹھانے کے ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد قلمدان سونپ دیے۔محمد عاطف خان، فضلِ شکور خان اور شکیل احمد خان سے 14 اپریل کو گورنر خیبرپختونخوا نے وزارتوں کا حلف لیا تھا ایک نوٹیفکیشن کے مطابق عاطف خان کو تین وزارتوں کے قلمدان دیے گئے ہیں جس میں خوراک، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
فضلِ شکور خان کو وزارت قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق کے قلمدان سونپے گئے جبکہ شکیل احمد خان کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی وزارت دی گئی ہے۔
تاہم وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور کے چھوٹے بھائی فیصل امین گنڈا پور، جنہیں بعد میں کابینہ میں شامل کیا گیا تھا، انہیں ابھی پورٹ فولیو دیا جانا باقی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات نے ڈان کو بتایا کہ فیصل گنڈا پور کو ممکنہ طور پر اگلے مرحلے میں وزارت دی جائے گی۔
خیال رہے کہ سابق صوبائی وزیر سیاحت محمد عاطف خان کو جنوری 2020 میں شہرام خان اور شکیل احمد کے ساتھ وزیراعلیٰ کے خلاف سازش کرنے پر ان کے عہدوں سے برطرف کردیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ تاج ترند کا قلمدان بھی تبدیل کیا گیا وہ معاون خصوصی برائے جیل کی حیثیت سے کام کررہے تھے اور اب معاون خصوصی برائے توانائی اور ٹیکسینشن کا منصب سنبھالیں گے۔
دوسری جانب رکن صوبائی اسمبلی سیف اللہ خان جو صوبائی معاون خصوصی برائے بدعنوانی، شکایتی سیل اور صوبائی انسپیکشن ٹیم کا منصب سنبھالے ہوئے تھے انہیں جیل خانہ جات کا قلمدان دے دیا گیا۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ کے 3 معاون خصوصی سمیت مشیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ضیااللہ بنگش، مشیر توانائی اور پاور حمایت اللہ خان اور معان خصوصی برائے ایکسائیز اینڈ ٹیکسینشن غازی غزن جمال نے اپنے عہدوں سے گزشتہ ماہ استعفیٰ دے دیا گیا تھا۔