پشاور (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی کی صدارت میں شروع ہوا جس میں صوبائی وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا نے مالی سال 2021،22 کا بجٹ پیش کردیا ، خیبرپختونخوا کے بجٹ برائے مالی سال 2021-22 کا کل تخمینہ 1 ہزار 118 ارب روپے ہے ، بندوبستی اضلاع کا بجٹ 919 ارب اور قبائلی اضلاع کا بجٹ 199 ارب3 کروڑ روپے، صوبے کے اخراجات جاریہ کی مدمیں 747 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے ، خیبرپختونخوا کا سالانہ ترقیاتی بجٹ 371 ارب روپے تجویز کیا ہے ، سالانہ ترقیاتی بجٹ کے 100.3 ارب ضم اضلاع میں خرچ ہوں گے، ترقیاتی بجٹ کے 270.7 ارب روپے باقی اضلاع کے لیے رکھے گئے ہیں ، پشاور میں 345 کنال پر نیا بس ٹرمنل تعمیر کیا جائے گا۔
کےلیے14ارب90کروڑروپے خرچ کیے جائینگے ، محکمہ صحت کا مالی سال 21_20 بجٹ کے لئےمجوزہ منصوبوں میں صوبے کے دس بی ایچ یوز اور رورل ہیلتھ سنٹر کے لئے 59 کروڑ کی تجویز دی گئی ہے ، خیبرمیڈیکل یونیورسٹی میں نرسنگ انسیٹیوٹ اینڈمیڈکل ٹیکنالوجی کےلئے 9 کروڑکی تجویز ، حیات آباد میڈکل کمپلکس میں ہڈِیوں اورسپاین سرجری کےیونٹ کےقائم کے لئے8 کروڑکی تجویز دی گئی ہے ، ضم اضلاع میں ہسپتالوں کی سولرائزیشن کےلئے5 کروڑ رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے ، ضلع لکی مروت میں ٹرامہ سینٹرکی قیام کےلئے13کروڑکی تجویز دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جگرکی پیوندکاری پر1ارب روپے خرچ کیےجائیں گے، گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس کم کرکے 1 روپیہ کردی گئی ، گاڑیوں کی دوبارہ رجسٹریشن مفت کرنےکی تجویز ددے دی ، ضم شدہ اضلاع میں 4ہزار300سکول کےلیے اساتذہ کی بھرتی کی جائے گی، صوبےکی 30کالجوں کوپریمئیرکادرجہ دیاجائےگا، صوبےمیں اگلےمالی سال کےدوران 40کالجزمکمل ہوجائینگے، ضم اضلاع کےطالب علموں کوسکالرشپ کی مدمیں 23کروڑروپے دئیے جائیں گے