اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے معاشی مسائل کے حل کے لیے تخلیقی حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے معاشی پالیسیاں بنانے کے لیے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی ہے جو معیشت کی بحالی کے لیے پالیسی سے متعلق پیش گوئی، اس کے تسلسل اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنائے گی۔
وزیر اعظم نے ٹوئٹ کیا کہ نیا فورم ’خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)‘ معیشت کے انفرااسٹرکچر میں بنیادی اصلاحات کے فروغ کے لیے ایک اعلیٰ فیصلہ ساز ادارے کے طور پر کام کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ آئی ٹی، زراعت، توانائی، معدنیات، کان کنی اور دفاعی پیداوار جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا ایک اہم ہدف دوست ممالک سے سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے، اس کا فوری کام براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کے اس بیان سے محض ایک روز قبل سامنے آنے والے اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا مئی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری گزشتہ برس کے مقابلے میں 21 فیصد کم ہو کر ایک ارب 32 کروڑ ڈالر رہ گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اندرونی اور بیرونی عوامل کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی چیلنجز کے سبب خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل جیسے نمائندہ فورم کی ضرورت طویل عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ غیرمعمولی مسائل کے انبار سے نمٹنے کے لیے روایتی طریقہ کار اب قابل عمل نہیں ہے، اس لیے معیشت کو خود انحصاری، برآمدات پر مبنی اور پائیدار بنانے کے لیے اجتماعی حکمت سے فائدہ اٹھانے کی زیادہ ضرورت ہے، ہمارے معاشی مسائل کا حل تخلیقی خیالات میں مضمر ہے۔
دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی دعوت پر 22 اور 23 جون کو ہونے والے نیو گلوبل فنانسنگ پیکٹ (نئے عالمی مالیاتی معاہدے) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پیرس پہنچ گئے۔
فرانس میں پاکستانی سفیر اور فرانسیسی حکومت کے اعلیٰ حکام کے علاوہ سفارتی حکام نے شہباز شریف کا استقبال کیا، وفاقی وزرا شیری رحمٰن، سردار ایاز صادق، مریم اورنگزیب اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی وفد میں شامل ہیں۔
اس سمٹ کا مقصد ’بریٹن وُڈس سسٹم‘ سے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے ایک نئے عالمی فنانسنگ آرکیٹیکچر کی بنیاد رکھنا ہے تاکہ بیک وقت موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع اور ترقی کے چیلنجز سے نمٹا جا سکے اور تمام ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں مدد ملے۔
وزیراعظم 50 سے زائد ممالک کے سربراہان مملکت اور مندوبین کے ہمراہ اس 2 روزہ تقریب میں شرکت کریں گے، وہ تقریب میں شرکت کرنے والے معززین کے لیے فرانسیسی صدر کی جانب سے عشائیہ میں بھی عالمی رہنماؤں کے ہمراہ شریک ہوں گے، علاوہ ازیں وہ مختلف سربراہان مملکت سے بالمشافہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں وزارت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے گزشتہ روز 2 روزہ ’پاکستان لرننگ کانفرنس 2023‘ کا آغاز کردیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں ہمارے بچوں کے لیے ایک پائیدار اور خوشگوار مستقبل کی تعمیر کے لیے کانفرنس کی تجاویز کا منتظر ہوں، تاہم میں پیرس میں عالمی مالیاتی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کی وجہ سے اسلام آباد میں اس تقریب میں شرکت نہیں کر سکوں گا۔