کراچی(سچ خبریں)حکومت کا شاہ محمود، فواد چوہدری، شیریں مزاری کے استعفے منظور کرنے پر غور۔ذرائع کے مطابق استعفے منظور کرکے ضمنی الیکشن کرانے کی تجویز،اتحادی ارکان نے استعفے منظور کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کو فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیاہے۔
اتحادی ارکان کی رائے کے مطابق تینوں ارکان نے ایوان میں اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ ان تین ارکان کے علاوہ پی ٹی آئی کے کسی بھی رکن نے اپنے مستعفی ہونے کی تصدیق نہیں کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم تحریک انصاف کے ارکان کے استعفوں کے حوالے جلد فیصلہ کریں گے، ضمنی الیکشن کی صورت میں تینوں نشستوں پر مشترکہ امیدوار دیے جاسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے اراکین کے استعفوں کی منظوری کے معاملے پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور ڈپٹی سپیکر قاسم سوری آمنے سامنے آگئے تھے اور اسمبلی سیکرٹریٹ نے اراکین کے ذاتی طور پر استعفوں کی تصدیق کے لئے پیش نہ ہونے تک منظوری سے انکار کر دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سمیت قاسم سوری کو تحریک انصاف کے 120 سے زائد اراکین کے استعفے موصول ہوئے کہ وہ رکن قومی اسمبلی کے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں ،قاسم سوری نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے متعلقہ شعبے کو ہدایات جاری کیں کہ ان اراکین کے استعفے منظور کر کے نوٹیفکیشن جاری کیا جائے اور الیکشن کمیشن کو بھجوادیا جائے تا کہ وہ ان کی نشستیں خالی قرار دے تاہم ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے استعفوں کی مکمل جانچ پڑتال اور تصدیق کے بغیر ان کی منظوری سے انکار کر دیا ہے اور کہا کہ ہر رکن قومی اسمبلی نے ایک ہی قسم کے فارمیٹ پر استعفا دیا جس سے شکوک وشبہات پیدا ہوئے ،ہر مستعفی رکن کو ذاتی طور پر تصدیق کے لئے بلایا جائے گا،استعفا اس کے ہاتھ سے لکھا ہو یا ٹائپ شدہ ہو اس کی تصدیق لازمی ہے ورنہ استعفا منظور نہیں ہوگا۔