اسلام آباد (سچ خبریں)وفاقی وزیر خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی کرنے کا اشارہ دے دیا ، مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمت مزید بڑھی تو حکومت کے پاس نقصان برداشت کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں ، اگلے سال 21 ارب ڈالرز قرضے کی مد میں واپس بھی کرنے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پیٹرول مہنگا کرنے کا معاہدہ بھی عمران حکومت نے ہی کیا ، اس کے علاوہ عمران حکومت نے 20 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا ، عمران خان جان بوجھ کر ہمارے لیے مشکلات پیدا کرکے گئے ہیں جب کہ اس وقت پاور پلانٹ بند پڑے ہیں اور صلاحیت بھی پوری نہیں اس لیے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نئے بجٹ میں نوکری پیشہ افراد پر نہیں اشرافیہ پر ٹیکس لگے گا ، دفاعی بجٹ معمول کے مطابق بڑھے گا اور آمدنی کے حساب سے ٹیکس لیں گے ، موجودہ حکومت نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ہے .
ادھر اسپیکر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری پرویز الٰہی نے پیٹرول کی مد میں بچت کا حکومتی اعلان سیاسی شعبدہ بازی قرار دے دیا ، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہٰی سے مسلم لیگ ق کے رہنماء کامل علی آغا اور ایم پی اے سونیا علی رضا نے ملاقات کی ، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویزالہٰی نے کہا کہ پٹرول کی مد میں بچت کا اعلان صرف سیاسی شعبدہ بازی ہے، اس سے عام آدمی کی زندگی پر کوئی مثبت اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ کیا اس اقدام سے عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمتیں کم ہو جائیں گی؟ سرکاری پٹرول کے پیسے ان کرپٹ حکمرانوں کی جیب میں جائیں گے، سیاسی شہرت کیلئے ایسے ڈراموں کی بجائے عوام کی زندگی کو آسان بنائیں کیوں کہ پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ عوام کیلئے پریشانی کا باعث ہے، پاکستان کی 74 سالہ تاریخ میں اتنا ہوشربا اضافہ نہیں دیکھا، جعلی امپورٹڈ حکومت کے فیصلے معیشت اور عوام کو لے ڈوبیں گے۔