اسلام آباد (سچ خبریں) فواد چوہدری کہتے ہیں کہ حکومت شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کی غرض سے لندن بھیجے جانے کے عدالتی فیصلے میں شہباز شریف کی جانب سے ایک بیان حلفی جمع کرایا گیا تھا ، جس میں انہوں نے اپنے بھائی کی پاکستان واپس آنے سے متعلق ضمانت دی تھی ، جس کی بنیاد پر حکومت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے لیے حکومت کی طرف سے شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کو اس معاملے میں ازخود نوٹس لیتے ہوئے شہباز شریف کو طلب کرنا چاہیئے تھا لیکن ابھی تک لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے اس معاملے پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ، اس لیے وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کے صدر کے خلاف عدالتی کارروائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کی جائے۔ دوسری جانب ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو واپس لانا ممکن نہیں ، شریف برادران کے کیسز کے کچھ مقدمات میں سیاسی عنصر بھی ہے ، ہم نہیں کہہ سکتے کہ یہ معاملہ سیاست کی وجہ سے یوں چلایا،یہ کیس بنائے ہی کسی سیاسی وجہ سے گئے تھے،نواز شریف کو واپس لانا بالکل ممکن نہیں ہے ، عدالتوں پر کام کا بوجھ بہت زیادہ ہے ، بعض مقدمات کو حکومت، پس پردہ طاقتیں نہیں چلانا چاہتی کیونکہ اصل مقصد سیاسی حریف پر مقدمہ کر کے دباو ڈالنا ہوتا ہے۔