?️
وزیرستان: (سچ خبریں) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دو دھڑوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک مقامی کمانڈر سمیت چار دہشت گرد مارے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں کمانڈر نیاز وزیر عرف عمر اور اس کے تین ساتھی شامل ہیں، ذرائع کے مطابق یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب حال ہی میں افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے کمانڈر منہاج بٹ نے فضل سرکی خیل وزیر کو نیاز وزیر کو ختم کرنے کا حکم دیا جو اڈا خیل قبیلے سے تعلق رکھتے تھے اور زیریں جنوبی وزیرستان میں آپریشن کی سربراہی کرتے تھے، منہاج بٹ کے حملے کا مقصد ابھی تک واضح نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق یہ جھڑپ تحصیل برمل کے ناندرون اور نرگسائی پہاڑی علاقوں کے درمیان ہوئی، یہ ایک ایسا خطہ ہے جس میں گزشتہ ایک سال کے دوران سیکیورٹی فورسز، پولیس چوکیوں اور عام شہریوں پر حملوں سمیت عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مقامی سیاسی رہنماؤں نے بڑھتے ہوئے تشدد اور متعدد ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا جہاں پاک افغان سرحد کے قریب پہاڑی علاقوں میں سرگرم ٹی ٹی پی کے دھڑے خطے میں امن و استحکام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
یہ تصادم تحریک طالبان کے اندر شدید تناؤ اور لڑائی کی بھی نشاندہی کرتا ہے جس کی وجہ سے کئی اہم کمانڈر ہلاک ہو چکے ہیں اور مقامی آبادی میں خوف اور غیر یقینی کی کیفیت پیدا ہوئی ہے، کالعدم تنظیم کی جانب سے واقعے کے حوالے سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا اور باقی تین دہشت گردوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
اس کے علاوہ ایک الگ واقعے میں ہفتہ کو ضلع لکی مروت کے علاقے تختی خیل میں عسکریت پسندوں اور مسلح دیہاتیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک عسکریت پسند کمانڈر مارا گیا۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ گشت پر مامور ٹیم کو تحریک طالبان کے عسکریت پسندوں اور مقامی لشکر کے ارکان کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے بارے میں الرٹ کیا گیا تھا۔
پولیس جلد ہی جائے وقوعہ پر پہنچی اور ایک زخمی دیہاتی کو تلاش کیا جس کی شناخت رحمت نواز کے نام سے ہوئی ہے جو علاقے میں پڑا ہوا تھا، عسکریت پسندوں کی گولی کا نشانہ بننے والا شخص ہسپتال جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
اہلکار کے مطابق اس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کا عسکریت پسندوں سے سامنا ہوا جس کے نتیجے میں دوطرفہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جو تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔
فائرنگ کے تبادلے کے بعد پولیس کو علاقے کی تلاشی کے دوران عسکریت پسند کمانڈر بلال کی لاش ملی جو شمالی وزیرستان کے ضلع مداخیل کا رہائشی تھا، اس کی لاش سرائے نورنگ کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دی گئی ہے۔
ہفتہ کو ڈیرہ اسمٰعیل خان میں رونما ہونے والے ایک الگ واقعے میں ہتھلہ کے علاقے میں ایف سی کے قافلے کے قریب دیسی ساختہ بم پھٹنے سے فرنٹیئر کور کے دو اہلکار زخمی ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ سڑک کنارے نصب آئی ای ڈی کے ذریعے قافلے کو ٹانک روڈ پر معمول کی نقل و حرکت کے دوران نشانہ بنایا گیا، دھماکے کے بعد عسکریت پسندوں نے قافلے پر فائرنگ کردی تاہم ایف سی اہلکاروں کی جوابی کارروائی کے بعد حملہ آور فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔
پولیس اور دیگر سیکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور سرچ آپریشن شروع کردیا۔
زخمی فوجیوں کو ڈیرہ اسمٰعیل خان کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال لے جایا گیا۔
مشہور خبریں۔
ٹی ایل پی سے معاہدے سے متعلق مجھے بالکل علم نہیں: شیخ رشید
?️ 11 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے ٹی ایل
نومبر
سیلاب کے پانی میں کمی، سندھ میں 98 فیصد رقبہ گندم کی فصل کی کاشت کیلئے تیار
?️ 31 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سندھ کے جن
اکتوبر
اپوزیشن کو بڑا دھچکا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف درخواست مسترد کر دی
?️ 24 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ کی تقرری
مارچ
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی ملک میں 9 صوبوں کے قیام کی تجویز
?️ 2 جولائی 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے ملک
جولائی
پہلی بار کوئی خاتون شمالی کوریا کی وزیر خارجہ بنی
?️ 11 جون 2022سچ خبریں: شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے آج ہفتہ، 11 جون
جون
جان ایف کینڈی کا قتل؛ کیا ٹرمپ 60 سال بعد حقیقت سے پردہ اٹھائیں گے؟
?️ 26 جنوری 2025سچ خبریں:امریکہ کے 35ویں صدر جان ایف کینڈی کا قتل، جو 60
جنوری
43 سابق اسرائیلی حکام نے نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کیا
?️ 28 جنوری 2024سچ خبریں:اخبار Yedioth Aharonot نے اعلان کیا کہ 43 اسرائیلی شخصیات نے
جنوری
واٹس ایپ سے پاو چھٹکارا، واٹس ایپ طرز پر آ گیا دوسرا ایپ
?️ 7 مارچ 2021کراچی {سچ خبریں} واٹس ایپ کی نئی پرایویسی پالیسی کی جم کر
مارچ