اسلام آباد: (سچ خبریں) توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی نا اہلی پر الیکشن کمیشن نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔تحریری فیصلہ 36 صفحات پرمشتمل ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے دانستہ طور پر تحائف کی تفصیلات گوشواروں میں جمع نہیں کرائیں۔وکلا کے دلائل،دستیاب ریکارڈ اور ہماری فنڈنگز کے مطابق عمران خان نا اہل ہو چکے ہیں۔
عمران خان آئین کے آرٹیکل 63 ون پی اور الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 137،167 اور 173 کے تحت نا اہل ہیں۔فیصلے کے مطابق عمران خان رکن اسمبلی نہیں رہے۔تحریری فیصلے کے مطابق عمران خان کرپٹ اقدام کے مرتکب ہوئے۔عمران خان نے جھوٹی اسٹیٹمنٹ اور ڈکلیئریشن جمع کرائیں۔عمران خان نے توشہ خانے سے حاصل تحائف اثاثوں میں ڈکلیئر نہ کئے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق مکمل فیصلہ جاری نہیں کیا گیا،ابھی فیصلے کے کچھ حصے جاری کئے گئے ہیں۔
فیصلے پر ممبر پنجاب کے دستخط موجود نہیں۔ممبر پنجاب بابر حسن کی طبیعیت ناساز ہے۔ممبر پنجاب کے دستخط کے بعد مکمل فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔ رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا نشانہ صرف عمران خان ہیں،کیا یہ 22 کروڑ لوگوں کو نا اہل کر دیں گے؟الیکشن کمیشن سے کبھی بھلے کی امید نہیں تھی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے آئین اور اداروں پر حملہ ہے،عمران خان ایک ہفتہ قبل دو تہائی اکثریت سے جیت کر آ رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ممبر اپنے عہدوں پر برقرار رہنے کے اہل نہیں،الیکشن کمیشن کا رویہ شرمناک ہے۔ انہوں نے وہی کیا کہ جس کی امید تھی،یہ قانون پر حملہ ہے،صرف عمران خان نشانہ ہیں۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ تم ہوتے کون ہو یہ فیصلہ کرنے والے،یہ قوم کے منہ پر طمانچہ ہے۔عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے حق کیلئے باہر نکلیں،تحریک انصاف فیصلہ مسترد کرتی ہے۔ان ایوانوں کو الٹا کر ہی آئین کو بچایا جا سکتا ہے۔