لاہور(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اقلیتوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہی ہے، ہندوستان کشمیر میں جو کررہا ہے اس پر کوئی مغربی ملک تنقید نہیں کرتا ، کوئی اور ملک ایسا کر رہا ہو تو کتنا شور مچتا۔ بد قسمتی سے ہمارے مسلمان ممالک میں تھنک ٹینک نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلامک پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا 90کی دہائی سے پہلےپاکستان تیزی سے ایشیا میں اوپرجارہاتھا، قانون کی عملداری نہ ہوتو ملک نیچے کی طرف جاتا ہے، قانون کی عملداری سے ہی جمہوریت کو تقویت ملتی ہے اور کرمنلز کو اوپر آنے سے روکا جاتا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کرپشن بھی قانون کی عملداری نہ ہونے کی وجہ سےہے، ملک میں جس چیز کی کمی ہے وہ ریسرچ ہے، ریسرچ نہیں ہوتی تو باہر کے لوگ اپنے تاثرات بتاتے ہیں ، ایک وقت تھا جب کہاجارہا تھا پاکستان ایشیا کا کیلیفورنیا بننے جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ قربانیاں دینے کے باوجود مغرب نے پاکستان کوکریڈٹ نہیں دیا، غلطیاں وہ کررہے تھے لیکن پاکستان سے کوئی جواب دینے والا نہ تھا، ہم ایک دوسرے کو اتحادی کہتے تھے اوروہی ہم پر بم بھی گرارہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پڑھی لکھی لیڈرشپ نہ ہونےسے ایک خلا تھا، ملک میں دو گروپ بن گئے ایک امریکا کا حامی دوسرا مخالف، مغرب میں رہنے والے مسلمانوں کو ماضی میں مشکلات کا سامنا رہا۔
بھارت کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان جو کررہاہے اس پر کوئی مغربی ملک تنقید نہیں کرتا، کشمیر میں کوئی اور ملک ایساکررہاہوتو کتنا شورمچتا، بھارتی حکومت کی فاشسٹ پالیسیاں ہیں ، بھارتی حکومت اقلیتوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کی ذمہ داری صرف ہماری ملٹری پر تھی، جب تک مربوط تبدیلی نہ آئے نیشنل سیکیورٹی بہتر نہیں ہوسکتی ، امیر امیر اور غریب غریب ہوتاجائے تو بھی نیشنل سیکیورٹی کو خطرہ ہوتا ہے ، ایک چھوٹا سا طبقہ امیر سےامیر تر ہوجائے تو ترقی نہیں ہوسکتی۔
انھوں نے مزید کہا اگر یہ تھنک ٹینک ہوتے تو کشمیر میں مظالم کواجاگر کیاجاتا ، آپ کے ملک میں جب بھی وائلنس ہوتا ہے تو کچھ لوگ کھڑے ہوجاتے ہیں، تعلیم کے 3 نظام چل رہے ہیں, ٹھیک کرنے کے بجائے اور پیچیدگیاں لے آئے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انگلش،اردواوردینی تعلیم کے تین سسٹم بن گئے ہیں، بد قسمتی سے ہمارے مسلمان ممالک میں تھنک ٹینک نہیں ہیں، نیشنل سیکیورٹی ہوہی نہیں سکتی جب تک مربوط حکمت عملی نہ ہو، ملک میں بد قسمتی سے کبھی بھی ان چیزوں پر ریسرچ نہیں ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ ایسے تھنک ٹینک ہوں جو پاکستان کوخطرناک ملک کہنے والوں کا مقابلہ کرے، کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا، اب وقت آگیا ہے کہ ہم ریسرچ کرکے اپنے ملک کی پہچان کرائیں۔ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ مسائل کا شکار اوورسیز پاکستانی ہوتے ہیں، مغرب میں جوتاثرپاکستان کا دیا جاتا ہے، اوورسیز کے بچے آتے ہوئے گھبراتے ہیں۔