سچ خبریں: بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گوادر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں جاری دھرنے ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے دھرنے کے حوالے سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا ہے کہ حکومتی وفد نے ان کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، جس کے بعد دھرنے ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: دھرنے میں رہنماؤں کی گرفتاری پرچمن میں حالات مزید کشیدہ، 40 افراد زخمی
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کسی ایک بھی مطالبے پر عمل درآمد نہ ہوا تو احتجاج کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق تربت میں ہونے والے جلسے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا تعین کیا جائے گا۔
دوسری جانب گوادر کی ضلعی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطالبات پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان بھر سے گرفتار کیے گئے کارکنوں کو رہا کر دیا گیا ہے
اور بلوچ یکجہتی تحریک کے کارکنوں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آرز کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: مطالبات کے حق میں زمیندار ایکشن کمیٹی کا احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری
یاد رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے مطالبات کے حق میں گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دھرنے دیے تھے، جن کی وجہ سے مختلف شہروں کے داخلی و خارجی راستے اور مکران کوسٹل ہائی وے ایم 8 سمیت اہم شاہراہیں بند ہو گئی تھیں، جس سے شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔