سچ خبریں:اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگی کابینہ کا اجلاس منسوخ کر دیا ہے جو جمعرات کی شام کو ہونا تھا۔
اسرائیلی میڈیا نے جمعہ کی صبح اطلاع دی ہے کہ اس ملاقات میں جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی حکمرانی کے معاملے پر بات چیت کی جانی تھی۔
ٹائمز آف اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو نے اس معاملے کے حوالے سے کوئی میٹنگ نہیں کی ہے اور اس معاملے نے جو بائیڈن کی حکومت کو ناراض کیا ہے۔
اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ غزہ میں حکومت کے مستقبل کے حوالے سے کوئی منصوبہ بندی نہ کرنے کی وجہ سے اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں غیر معینہ مدت تک موجود رہے گی۔
اس سلسلے میں نیتن یاہو کے موقف ان کی کابینہ کے انتہائی دائیں بازو کے ارکان سے متاثر ہیں، جو غزہ کی انتظامیہ میں خود مختار تنظیموں کو کوئی کردار دینے کے خلاف ہیں۔
اس مسئلے کی وجہ سے نیتن یاہو کی کابینہ کے پاس کوئی اور آپشن نہیں رہا۔ لیکن نیتن یاہو بظاہر اب جنگی کابینہ کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور گزشتہ تین ماہ کے دوران غزہ کے مستقبل کے بارے میں مذاکرات کو موخر کرنے کی متعدد بار کوشش کر چکے ہیں۔
جمعرات کی شام کابینہ کے اجلاس کی منسوخی کے کچھ دیر بعد، انتہائی دائیں بازو کی مذہبی صہیونی جماعت نے اعلان کیا کہ وہ نیتن یاہو کی کابینہ کے مذاکرات سے خارج کیے جانے پر احتجاج کے لیے اسی مسئلے پر ایک اجلاس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔