لاہور(سچ خبریں)لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نےبجٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بجٹ ہماری پالیسی اور فیصلوں کی عکاسی کرے گا فواد چوہدری نے کہا کہ یہ بجٹ ہماری مشکلات میں کمی کا باعث بنے گا کیونکہ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے غیر منصفانہ معاشی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان جس گرداب میں پھنسا ہوا تھا اب حکمراں جماعت تحریک انصاف کے فیصلوں کی بدولت مشکل وقت سے نکل آیا ہے. انہوں نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایسے حالات میں معاشی ترقی کی بات کررہے ہیں جب پوری دنیا کورونا وبا کے باعث کئی مشکلات کا شکار ہے جبکہ بھارت میں معیشت منفی ہوچکی ہے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم اپوزیشن کے ساتھ تعلقات کار میں بہتری چاہتے ہیں. انہوں نے کہاکہ اصلاحات پر پہلے بھی اور اب بھی بات کرنے پر آمادہ ہیں لیکن مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور نائب صدر مریم نواز کے مابین جھگڑا ختم ہوتو مسلم لیگ (ن) بتائے کہ ان کی پالیسی کیا ہے؟.
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور کے مابین معاملات درست ہوں گے تو وہ اپنی پالیسی وضع کریں گے فواد چوہدری نے کہا کہ اسی طرح جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے پالیسی واضح ہوگی کہ وہ کیا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت اپوزیشن تنکوں کی طرح بھکری ہوئی ہے. وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ عوامی بجٹ ہے اس لیے وفاق اور صوبوں میں آسانی سے بجٹ منظور ہوگاانہوں نے کہا کہ بجٹ کی منظوری میں پی ٹی آئی کو کسی مشکل کا سامنا نہیں ہوگا.
فواد چوہدری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کو اپنی اپنی پارٹیاں دے دی تھیں یعنی ان میں شادی ہوگئی تھی لیکن مولانا فضل الرحمان کے چھوہارے اتنے تگڑے نہیں تھے جس کی وجہ سے شادی چل نہیں سکی‘انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو تجویز دی کہ وہ نکاح کرائیں کریں سیاست ان کے بس کی بات نہیں ہے.
علاوہ ازیں فواد چوہدری نے جہانگیرترین سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ جہانگیر ترین سمیت ان کی حمایت میں کھڑے تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ہمارے بھائی ہیں اور اگر وہ جہانگیر ترین کے ساتھ مقدمے سماعت پر جاتے ہیں تو ذاتی تعلقات نبھا رہے ہیں جس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے. ایک اور سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ بجٹ میں عام آدمی کے لیے ریلیف ہو گا اور ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیا جا رہا ہے حزب اختلاف تنکوں کی طرح بکھری ہوئی ہے لیکن پھر بھی ہم حزب اختلاف کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں.
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) فیصلہ کرے کہ ان کی پالیسی کیا ہے ؟ نون لیگ شہبازشریف اور مریم نواز کا جھگڑا ختم ہو تو اپنی پالیسی واضح کرے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) اور پیپلز پارٹی کی پالیسیوں کے باعث پاکستان جس گرداب میں پھنسا تھا اس سے باہر آ گیا ہے. انہوں نے کہا کہ رواں سال کا بجٹ ہماری کارکردگی کا عکاس ہو گا جبکہ ہمیں اتحادیوں نے بجٹ کی حمایت کی یقین دہانی کرا دی ہے ہم سیاسی بنیادوں پر تعیناتیاں اور بھرتیوں کا سلسلہ ختم کریں گے فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کوعوامی طاقت اقتدار میں لے آئی جبکہ حزب اختلاف خود متحد نہیں اور ان کے درمیان انتشار ہے.
مولانا فضل الرحمان نکاح وغیرہ پڑھایا کریں کیونکہ سیاست ان کے بس کی بات نہیںانہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور نون لیگ الیکشن اصلاحات پر تجاویز دیں ہم غور کریں گے الیکشن کمیشن جارہے ہیں اور انتخابی اصلاحات پر بات کریں گے. وفاقی وزیر نے کہا کہ مریم نواز نے اپنی پارٹی پیپلز پارٹی کے حوالے کی تھی چاہتے تھے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی شادی چلتی رہے جہانگیر ترین کا دھڑا پی ٹی آئی کے ساتھ ہے اور جہانگیرترین سمیت تمام ارکان عمران خان کے ویژن پر یقین رکھتے ہیں تاہم لوگ جہانگیر ترین کے کھانوں پر ذاتی تعلقات کی وجہ سے جاتے ہیں.
جہانگیرترین سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین سمیت ان کی حمایت میں کھڑے تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ہمارے بھائی ہیں اور اگر وہ جہانگیر ترین کے ساتھ مقدمے سماعت پر جاتے ہیں تو ذاتی تعلقات نبھا رہے ہیں جس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو دو سال نہیں بلکہ دو سو سال جیل میں رکھنا چاہیے کیونکہ انہوں نے سیاسی بھرتیاں کرکے اداروں کو جو نقصان پہنچایا ہے وہ ناقابل تلافی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بالخصوصی مسلم ممالک اور بالعموم ترقی پذیر ممالک کے مقابلے میں زیادہ پریس آزاد ہے.
فواد چوہدری نے کہا کہ مغربی ممالک میں اسرائیل اور ہولوکاسٹ پر بات نہیں ہوسکتی کیونکہ انہوں نے اپنے لیے ریڈ لائن مقرر کردی ہے انہوں نے کہا کہ بالکل اسی طرح ہمارے لیے کچھ ریڈ لائن ہیں، اس لیے ہمیں ہماری ریڈ لائن میں رہنے دیں اور وہ اپنی متعین کردہ ریڈ لائن میں رہیں فواد چوہدری نے کہاکہ پاکستان کے منفی پروپیگنڈا کرنے والی کئی سو بھارتی ویب سائٹس بے نقاب کی گئیں.