?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کے حوالے سے مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا اور فریقین نے بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی نے میٹنگ کے دوران تین اہم مطالبات پیش کیے جو درج ذیل ہیں:
جولائی میں عام انتخابات کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے مئی میں قومی اسمبلی، سندھ اور بلوچستان کی اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں۔اگر حکومت پنجاب میں انتخابات کے لیے 14 مئی کی تاریخ سے آگے جانا چاہتی ہے تو انتخابات کو 90 دن سے زیادہ مؤخر کرنے کے لیے ایک بار کی رعایت کے لیے آئینی ترمیم منظور کرائی جائے۔اسپیکرپی ٹی آئی کے اراکین کے استعفوں کی منظوری کا حکم واپس لیں تا کہ ان کی قومی اسمبلی میں واپسی ہوسکے۔
اتحادی حکومت کی جانب سے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر تجارت نوید قمر ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سابق وزیراعظم سینیٹر یوسف رضا گیلانی مذاکرات میں شریک تھے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کی کشور زہرہ اور محمد ابوبکر بھی مذاکراتی ٹیم میں شامل تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور سینیٹر علی ظفر مذاکراتی کمیٹی کا حصہ تھے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو رہے تھے، فریقین کے درمیان مذاکرات شروع ہونے سے قبل حکومتی اور تحریک انصاف کی کمیٹی ارکان نے چیئرمین سینیٹ کے چیمبر میں مشاورت کی۔
مذاکراتی دور کے پہلے مرحلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کل دوبارہ 3 بجے اسی مقام پر مذاکرات ہوں گے اور ان کی طرف سے جو مطالبات ہوں گے وہ ہمارے سامنے رکھیں گے، ہم ان مطالبات کا جائزہ لیں گے، اس کے بعد اپنی اتحادی پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کرکے ان کو اعتماد میں لینے کے بعد جو بھی بات چیت اور ڈیمانڈ ہوگی ان کے سامنے رکھ دیں گے۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ اصولی طور پر یہ طے شدہ بات ہے کہ ہم نے آئین کے اندر رہ کر معاملات کو طے کرنا ہے، ریاست اور عوام کے مفاد کو مد نظر رکھ کر سارا معاملہ کرنا ہے، کل 3 بجے اگلی نشست ہوگی، ہم اپنی پارٹی کے ساتھ بات کریں گے، وہ اپنی پارٹی کے ساتھ بات کریں گے، اس کے بعد ہم مزید تفصیل سے بات کریں گے۔
مذکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بات چیت کی پہلی نشست 2 گھنٹے چلی جس میں ایک دوسرے سے اپنے نقطہ نظر شیئر کیے، ہم سیاسی جماعتیں ہیں جو متفق ہیں کہ سیاسی مسئلوں کا حل گفت و شنید سے نکل سکتا ہے اگر نیتیں صاف ہوں وار ڈائیلاگ کو معنی خیز انداز میں آگے بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرنے کے جذبے سے مذاکرات میں بیٹھے ہیں اور ان مذاکرات کو تاخیری حربے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے، مسائل کا حل نکالنا ہے اور پیش رفت چاہیے، ہم آئین کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے حل تجویز کریں گے، آئین سے ماورا کوئی حل ممکن نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم عوام کی فلاح کو سامنے رکھ کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، یہ جو ہیجانی، بے یقنی کی کیفیت ہے، ہم قوم کو اس سے آزاد کرانا چاہتے ہیں، ہم نے اپنا اور انہوں نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا، اگلی نشست ہماری دن 3 بجے ہوگی، عمران خان نے ہمیں مکمل مینڈیٹ دیا ہے لیکن اتحادی حکومت نے کہا کہ انہیں ابھی آپس میں مشاورت کرنی ہوگی اور اتحادیوں کو اعتماد میں لینا ہوگا۔


مشہور خبریں۔
کیا عمران خان کو اڈیالہ جیل سے فوجی عدالت میں بھیجا جا سکتا ہے؟
?️ 27 جولائی 2024سچ خبریں: لاہور ہائیکورٹ نے جمعرات کو عمران خان کے نو مئی
جولائی
یمن کی سرزمین پر امریکہ اور انگلستان کی جارحیت
?️ 19 اکتوبر 2024سچ خبریں: امریکہ اور انگلینڈ نے ایک بار پھر صیہونی حکومت کی
اکتوبر
قطر کے موجودہ مذاکرات ایک نئے معاہدے پر مرکوز
?️ 29 نومبر 2023سچ خبریں:امریکی اخبار فنانشل ٹائمز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر
نومبر
شمالی کوریا کا امریکی انسانی ہمدردی کی امداد پر بھی سوالیہ نشان
?️ 12 جولائی 2021سچ خبریں:شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے امریکی حکومت پر الزام لگایا
جولائی
افغان طالبان کی پالیسیوں سے اختلاف کے باوجود روابط ضروری ہیں، منیراکرم
?️ 21 ستمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب
ستمبر
صہیونیوں میں یحییٰ السنوار کو نشانہ بنانے کی ہمت نہیں
?️ 9 جنوری 2024سچ خبریں:آج اسرائیل ہیوم اخبار نے اعلان کیا ہے کہ اسے غزہ
جنوری
اردن میں اخوان المسلمین پر پابندی؛ سیاسی اسلام کے خلاف نئی ریاستی حکمت عملی
?️ 4 مئی 2025 سچ خبریں:اردن نے اخوان المسلمین کی سرگرمیوں کو غیر قانونی قرار
مئی
غزا پر صیہونی بمباری، سینکڑوں شہید اور زخمی – عالمی ردعمل
?️ 19 مارچ 2025 سچ خبریں:غزا ایک بار پھر صیہونی جارحیت کی زد میں ہے۔
مارچ