اسلام آباد(سچ خبریں) ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کے تین دن بعد کمیشن نے ڈاکٹر عطا الرحمٰن، ڈاکٹر مختار احمد اور ڈاکٹر جاوید لغاری کے ناموں پر غور کرنا شروع کر دیا ہے اور یہ کہا جھجارہا ہے کہ ان تینوں میں سے کوئی ایک نیا چیرمین بن سکتا ہے۔
کمیشن کے اجلاس میں ڈاکٹر عطا الرحمٰن، ڈاکٹر مختار احمد اور ڈاکٹر جاوید لغاری کو شامل کیا گیا۔امیدواروں کے نام حتمی منظوری کے لیے وزیر اعظم کے دفتر میں جمع کروانے کے لیے وزارت تعلیم کو بھیجے جائیں گے۔
خیال رہے کہ ایچ ای سی میں 18 رکنی کمیشن ہے چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی کا فیصلہ کرتا ہے۔دریں اثنا ہٹائے جانے والے ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری نے اپنی برطرفی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی ہے۔
دوسری جانب عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ تک حکومت کو نیا چیئرمین مقرر کرنے سے روک دیا ہے۔ذرائع نے کمیشن کے اجلاس کو اس وقت انتہائی اہم قرار دیا کیوں کہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر کمیشن نے 3 نام تجویز کیے۔
کمیشن کے ایک افسر نے کہا کہ اگر عدالت ڈاکٹر طارق بنوری کے حق میں سماعت کی اگلی تاریخ پر حکم امتناعی منظور نہیں کرتی تو حکومت اس کمیشن کے کسی بھی ممبر کو قائم مقام ایچ ای سی چیئرمین مقرر کرے گی۔
خیال رہے کہ 27 مارچ کو ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔
ڈاکٹر طارق بنوری کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مئی 2018میں تعینات کیا تھا اور انہیں بطور چیئرمین ایچ ای سی مئی 2022تک 4سالہ مدت پوری کرنا تھی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی آرڈیننس 2021 کا اطلاق ہو گیا جس کے تحت چیئرمین ایچ ای سی کی مدت 2 سال کر دی گئی۔
علاوہ ازیں تمام اسٹیک ہولڈرز نے ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کو عہدے سے ہٹانے کے عمل کو شروع کرنے پر حکومت کی تعریف کی تھی۔
اس ضمن میں ذرائع کا کہنا تھا کہ سی سی ایل سی کی سفارش وزیر اعظم عمران خان کے سامنے رکھی جائے گی جو ایچ ای سی کے آرڈیننس میں ترمیم اور چیئرمین ایچ ای سی کی مدت ملازمت کو کم کرنے کے لیے صدر کو سفارشات بھیج سکتے ہیں۔