اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے یہ تعلقات مزید بھی بڑھنے چاہئیں، گیس پائپ لائن سیاسی نہیں لیگل ایشو ہے،کہ بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کیلئے محنت کرنا ہوگی۔
اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے دو تین سال اور گزرے تو نیب سے ہمیں پنشن لینا پڑے گی۔
18 سال میں پنشن ہو جاتی ہے اور اب تو 14 سال ہوگئے ہیں۔نیب روز ہمیں بلا لیتا ہے لیکن بتایا نہیں جاتا کہ جرم کیا ہوا ہے۔نیب عدالتوں میں آتے ہوئے پانچواں سال شروع ہوگیا، کوئی بات نہیں ، پہلے 9 سال لگے تھے، ابھی تو 5 سال لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے ناکام حکومت تھی، دعا کریں گے اللہ انہیں ہدایت دے، پیش گوئی کرنے والوں کی حالت آپ نے دیکھ لی۔
دریں اثناءاحتساب عدالت اسلام آباد میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی، سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل کے خلاف ایل این جی ریفرنس پرسماعت 25 مئی تک ملتوی کردی گئی۔احتساب عدالت اسلام آباد میں شاہدخاقان عباسی، مفتاح اسماعیل کے خلاف ایل این جی ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج ناصرجاویدرانا کی جیل ٹرائل مصروفیات کے باعث پیشرفت نہ ہوسکی۔
عدالتی عملہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ٹرائل میں آج جج ناصرجاویدرانا اڈیالہ جیل میں مصروف ہیں۔ایل این جی ریفرنس کی سماعت میں ملزمان کی حاضریاں لگائی گئیں، مفتاح اسماعیل کی جانب سے پلیڈر چودھری سفیر احتساب عدالت پیش ہوئے جبکہ شاہدخاقان عباسی نے احتساب عدالت پیش ہو کر حاضری لگوائی۔بعدازاں ایل این جی ریفرنس پر سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی گئی۔یاد رہے کہ چند روز قبل سابق وزیراعظم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھرنا کمیشن رپورٹ لیک ہو گئی ہے اب اسے پبلک کر دینا چاہیے۔