اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ہفتے کے پہلے روز ٹریڈنگ کے آغاز کے ساتھ ہی ایس ای-100 انڈیکس میں اضافہ دیکھا گیا جب کہ ماہرین اس کی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ جلد معاہدہ ہونے کی توقع قرار دے رہے ہیں۔
کے ایس ای-100 انڈیکس بینچ مارک دوپہر ایک بجے تک 412.36 پوائنٹس یا ایک فیصد اضافے کے ساتھ 41,749. پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
ہیڈ آف ایکویٹی انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز رضا جعفری نے کہا کہ انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا لمیٹڈ کی جانب سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کا قرض رول اوور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مرکزی بینک کے انتہائی کم زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو۔
انہوں نے تبصرہ کیا کہ اس قرض رول اوور کے باعث آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی راہ ہموار ہونی چاہیے اور اس کے نتائج کے اثرات مارکیٹ میں نظر آ رہے ہیں۔
عارف حبیب کارپوریشن کے ڈائریکٹر احسن مہانتی نے کے ایس ای-100 انڈیکس بینچ مارک – میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی توقع کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 3 روپے 46 پیسے کے اضافے کو قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور چینی بینک کی جانب سے قرض رول اوور کے بعد ممکنہ قرض ادائیگیوں کی تنظیم نو کی توقعات کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار ہے، اس کے زرِ مبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 3 ارب 80 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں، جو ایک ماہ کے درآمدی بل کو بھی پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔
ایسی صورت حال میں، ملک کو فوری طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف ایک ارب 20 کروڑ ڈالر جاری ہوں گے بلکہ دوست ممالک اور دیگر کثیر الجہتی قرض دہندگان کی جانب سے فنڈز کی بھی آمد ہوگی۔
حکومت آئندہ چار ماہ کے لیے محصولات اور اخراجات کے اعدادوشمار کو حتمی شکل دینے کے لیے آج آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات دوبارہ شروع کرنے والی ہے۔